آسٹریلوی سینیٹربل ہیفرنین ’’بم‘‘ لے کرپارلیمنٹ پہنچ گئے
سیکیورٹی کلیئرنس والے افراد کی بھی تلاشی لینی چاہیے اور قانون سب کیلیے یکساں ہونے چاہیے، ہیفرنین
آسٹریلیاکی لیبرل پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹرحکومتی سیکیورٹی میں لاپرواہی کوواضح کرنے کیلیے پارلیمنٹ ہاؤس میں جعلی بم لے گئے۔
دارالحکومت کینبرا میں 71 سالہ سینیٹربل ہیفرنین لوہے کے پائپ اورٹیپ سے بنے ہوئے جعلی بم کوشاپرمیں لیے ایک کمیٹی کے اجلاس میں خطاب کیلیے پہنچ گئے اور خطاب کے دوران ملکی پارلیمانی سیکیورٹی کو ایک مذاق قرار دیا ۔اسی ماہ آسٹریلیا میں سیکیورٹی اخراجات کوکم کرنے کیلیے پارلیمانی سیکیورٹی کے قوانین میں تبدیلی ہوئی تھی۔
اس تبدیلی سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونیوالے ہر فرد کی تلاشی لی جاتی تھی لیکن نئے قوانین کے لاگوہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونیکا اجازت نامہ رکھنے والوں کیلئے تلاشی کی شرط ہٹادی گئی۔ سینیٹر ہیفرنین کاکہنا تھا کہ سیکیورٹی کلیئرنس والے افراد کی بھی تلاشی لینی چاہیے اور قانون سب کیلیے یکساں ہونے چاہیے۔
دارالحکومت کینبرا میں 71 سالہ سینیٹربل ہیفرنین لوہے کے پائپ اورٹیپ سے بنے ہوئے جعلی بم کوشاپرمیں لیے ایک کمیٹی کے اجلاس میں خطاب کیلیے پہنچ گئے اور خطاب کے دوران ملکی پارلیمانی سیکیورٹی کو ایک مذاق قرار دیا ۔اسی ماہ آسٹریلیا میں سیکیورٹی اخراجات کوکم کرنے کیلیے پارلیمانی سیکیورٹی کے قوانین میں تبدیلی ہوئی تھی۔
اس تبدیلی سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونیوالے ہر فرد کی تلاشی لی جاتی تھی لیکن نئے قوانین کے لاگوہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں داخل ہونیکا اجازت نامہ رکھنے والوں کیلئے تلاشی کی شرط ہٹادی گئی۔ سینیٹر ہیفرنین کاکہنا تھا کہ سیکیورٹی کلیئرنس والے افراد کی بھی تلاشی لینی چاہیے اور قانون سب کیلیے یکساں ہونے چاہیے۔