سوئی ناردرن نے گیس نرخوں میں 131 فیصد دوبارہ اضافہ مانگ لیا
اوگرا میں ٹیرف بڑھانے کے معاملے کی سماعت، گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان
سوئی ناردرن نے گیس نرخوں میں 131 فیصد دوبارہ اضافہ مانگ لیا۔
چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا)مسرور خان نے ملک میں گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ انھوں نے گیس ٹیرف بڑھانے کے معاملے کی سماعت کی جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے اپنا اپنا موقف پیش کیا۔
سوئی ناردرن نے گیس نرخوں میں دوبارہ 131 فیصد اضافہ مانگ لیا، اس سے قبل یکم نومبر سے گیس ٹیرف بڑھایا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
چیئرمین اوگرا مسرور خان کا کہنا تھا تمام اسٹیک ہولڈرز کا موقف سن لیا ہے، اگلی سماعت پشاور میں ہو گی جس کے بعد سفارشات حکومت کو بھجوا دیں گے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا حتمی اعلان حکومت کرتی ہے لیکن ہمارے نزدیک صارفین کا مفاد اولین ترجیح ہے۔
گیس دنیا بھر میں مہنگی ہے یہاں بھی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، صارفین کو اب گیس کی بچت کی طرف جانا ہو گا، میں نے بھی اپنے گھر کا گیس بل بچت سے کنٹرول کیا ہے۔
چیئرمین اوگرا نے کہا کہ ہمارے پاس ذخائر کم پڑ گئے باہر سے مہنگی گیس منگوانی پڑتی ہے، امپورٹ کردہ آر ایل این جی کئی گنا مہنگی ہے جس کا بوجھ صارف اٹھاتا ہے۔
چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا)مسرور خان نے ملک میں گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ انھوں نے گیس ٹیرف بڑھانے کے معاملے کی سماعت کی جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز نے اپنا اپنا موقف پیش کیا۔
سوئی ناردرن نے گیس نرخوں میں دوبارہ 131 فیصد اضافہ مانگ لیا، اس سے قبل یکم نومبر سے گیس ٹیرف بڑھایا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاجروں کی گیس قیمت مزید بڑھانے پر آفس گھیراؤ کی دھمکی
چیئرمین اوگرا مسرور خان کا کہنا تھا تمام اسٹیک ہولڈرز کا موقف سن لیا ہے، اگلی سماعت پشاور میں ہو گی جس کے بعد سفارشات حکومت کو بھجوا دیں گے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا حتمی اعلان حکومت کرتی ہے لیکن ہمارے نزدیک صارفین کا مفاد اولین ترجیح ہے۔
گیس دنیا بھر میں مہنگی ہے یہاں بھی مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے، صارفین کو اب گیس کی بچت کی طرف جانا ہو گا، میں نے بھی اپنے گھر کا گیس بل بچت سے کنٹرول کیا ہے۔
چیئرمین اوگرا نے کہا کہ ہمارے پاس ذخائر کم پڑ گئے باہر سے مہنگی گیس منگوانی پڑتی ہے، امپورٹ کردہ آر ایل این جی کئی گنا مہنگی ہے جس کا بوجھ صارف اٹھاتا ہے۔