رواں سال 24ہزار سے زائد آپریشنز میں ابتک 550 سے زائد دہشتگرد ہلاک ہوئے
سال 2023 میں ہلاک کیے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد پچھلے 6 سالوں میں سب سے زیادہ ہے
ملک میں رواں سال 24ہزار سے زائد آپریشنز کے دوران سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں اب تک 550 سے زائد دہشتگرد ہلاک ہوچکے ہیں۔
پاک فوج نے اس سال منظم اور جامع منصوبہ بندی کے ساتھ کارروائیاں عمل میں لاتے ہوئے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے فیصلہ کن مرحلے کا آغاز کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 میں ہلاک کیے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد پچھلے 6 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، صرف 2022 میں 400 کے قریب دہشتگرد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جہنم واصل ہوئے۔
واضح رہے کہ پاک فوج کا مرکزی ہدف تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ لبریشن آرمی جیسے دیگر دہشت گرد گروہ ہیں جو افغانستان کی سرزمین سے مکمل مدد کے ساتھ پاکستان پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
پاکستان آرمی کی ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف مؤثر اور تیز تر کارروائیوں کی بدولت دہشت گرد شدید بوکھلاہٹ اور مایوسی کا شکار ہیں۔
پاکستان آرمی نے افغانستان کے آلہ کار دہشت گرد گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور دہشت گردی کے ہر حملے کا دندان شکن جواب دیا جائے گا۔
پاک فوج نے اس سال منظم اور جامع منصوبہ بندی کے ساتھ کارروائیاں عمل میں لاتے ہوئے دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے فیصلہ کن مرحلے کا آغاز کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق سال 2023 میں ہلاک کیے جانے والے دہشت گردوں کی تعداد پچھلے 6 سالوں میں سب سے زیادہ ہے، صرف 2022 میں 400 کے قریب دہشتگرد سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں جہنم واصل ہوئے۔
واضح رہے کہ پاک فوج کا مرکزی ہدف تحریک طالبان پاکستان اور بلوچ لبریشن آرمی جیسے دیگر دہشت گرد گروہ ہیں جو افغانستان کی سرزمین سے مکمل مدد کے ساتھ پاکستان پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
پاکستان آرمی کی ملک بھر میں دہشت گردوں کیخلاف مؤثر اور تیز تر کارروائیوں کی بدولت دہشت گرد شدید بوکھلاہٹ اور مایوسی کا شکار ہیں۔
پاکستان آرمی نے افغانستان کے آلہ کار دہشت گرد گروہوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور دہشت گردی کے ہر حملے کا دندان شکن جواب دیا جائے گا۔