اقوام متحدہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور

اگرچہ اسرائیل اس قرارداد پر عمل درآمد کا پابند نہیں تاہم اس سے عالمی برادری کی رائے ضرور نظر آتی ہے

اگرچہ اسرائیل اس قرارداد پر عمل درآمد کا پابند نہیں تاہم اس سے عالمی برادری کی رائے ضرور نظر آتی ہے

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی قرارداد منظور کرلی، تاہم یہ 'غیرلازمی' قرارداد ہے جس پر عمل درآمد کرنا ضروری نہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش کی گئی۔

193 میں سے 153 ارکان نے قرارداد کے حق میں اور 10 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 23 ممالک غیرحاضر رہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کردی

قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں امریکا اور اسرائیل شامل ہیں۔برطانیہ، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ اور یوکرین سمیت 23 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔


اگرچہ یہ (non-binding) غیرلازم قرارداد ہے جس پر اسرائیل عمل درآمد کا پابند نہیں تاہم اس سے یہ ضرور پتہ چلتا ہے کہ اس وقت عالمی برادری کیا سوچ رہی ہے۔

یہ قرارداد ایسے موقع پر پاس ہوئی ہے جب اسرائیل پر غزہ میں کئی مہینوں سے جاری بمباری کو ختم کرنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھ رہا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 18 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ جبکہ غزہ کی 23 لاکھ آبادی میں سے 80 فیصد سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ میں سعودی سفیر عبدالعزیز الواسل نے ووٹنگ کے بعد کہا۔ بھاری اکثریت سے منظوری سے یہ پتہ چلتا ہے کہ عالمی برادری اس قرارداد کا نفاذ چاہتی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اکتوبر میں بھی غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفے کی قرار داد منظور کی تھی جس کے حق میں 121 اور مخالفت میں 14 ووٹ ڈالے گئے تھے۔ چند روز قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ویڈیو کردی تھی۔
Load Next Story