سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل سپریم کورٹ فیصلے کیخلاف حکومتی اپیل دائر
درخواست میں حکم کالعدم قرار دینے اور اپیلوں کی سماعت کے دوران عدالتی فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے
سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے معاملے پر وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے سویلینز کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل غیرقانونی قرار دے دیا
وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی اپیل میں فوجی عدالتوں سے متعلق حکم کو کالعدم قرار دینے اور اپیلوں کی سماعت کے دوران عدالتی حکم کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں سماعت کیلیے مقرر
اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کی جانب سے آرمی ایکٹ کے سیکشن 2(1) ڈی اور سیکشن 59(4) کو چیلنج کیا گیا تھا ۔ کیس میں اصل تنازع سپریم کورٹ کے فیصلے میں حقائق اور آرٹیکل 199 کے تحت دستیاب فورم کو مد نظر نہ رکھنا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت اور وزارت دفاع نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل روکنے کا فیصلہ چیلنج کردیا
درخواست کے مطابق سویلین کی تعریف میں تمام شہری آتے ہیں، چاہے وہ دہشت گرد ہوں یا دشمن۔سپریم کورٹ کی جانب سے 2(1) ڈی اور 59(4) کو کالعدم کرنے سے نان یونیفارم شہریوں کے حوالے سے قانون ختم ہو گیا ۔ وفاقی حکومت کو تمام درخواستوں میں فریق بنایا گیا تھا ۔