وزیراعظم نواز شریف کی حیدرآباد ہاؤس میں نریندر مودی سے ملاقات
حیدرآباد ہاؤس میں وزیراعظم نواز شریف کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات 35 منٹ کے بجائے 50 تک منٹ جاری رہی
وزیراعظم نواز شریف کی بھارت کے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی سے 50 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات ختم ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی حیدرآباد ہاؤس میں وزیراعظم نواز شریف کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات 35 منٹ کے بجائے 50 منٹ تک جاری رہی۔ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات میں خطے میں دہشت گردی اور دو طرفہ تعلقات سمیت 5 نکات پر بات چیت کی گئی جب کہ بھارتی وزیراعظم نے ممبئی حملوں سے متعلق امور پر بات کرتے ہوئے پاکستان میں ہونے والےٹرائل پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات میں سازگار ماحول بنانے اورپاک بھارت سیکریٹری داخلہ کی جلد ملاقات کرانے پر بھی اتفاق ہوا۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام اسلحے کی دوڑ نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں دونوں ممالک کو آپس میں شکوک و شبہات ختم کرکے دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا ہوگا کیوں کہ دونوں ملکوں ڈیڑھ ارب لوگوں کو مستقبل ہم سے وابستہ ہے اور عوام ہم سے فلاح اور خوشحالی کی توقع کرتی ہے ہمیں تصادم کو چھوڑ کر تعاون کی راہ اختیار کرنی ہوگی، اگر ہم امن قائم کرنے میں ناکام ہوگئے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی، طارق فاطمی، سرتاج عزیز اور بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط سمیت بھارتی حکام بھی شریک تھے۔ اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے امام جامع مسجد نئی دہلی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر امام جامع مسجددہلی نے کہا کہ نوازشریف پاکستان اوربھارت کے درمیان تنازعات کا حل چاہتے ہیں اور وہ اچھے جذبات کے ساتھ بھارت آئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی حیدرآباد ہاؤس میں وزیراعظم نواز شریف کی بھارتی ہم منصب سے ملاقات 35 منٹ کے بجائے 50 منٹ تک جاری رہی۔ دونوں وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات میں خطے میں دہشت گردی اور دو طرفہ تعلقات سمیت 5 نکات پر بات چیت کی گئی جب کہ بھارتی وزیراعظم نے ممبئی حملوں سے متعلق امور پر بات کرتے ہوئے پاکستان میں ہونے والےٹرائل پرعدم اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات میں سازگار ماحول بنانے اورپاک بھارت سیکریٹری داخلہ کی جلد ملاقات کرانے پر بھی اتفاق ہوا۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے عوام اسلحے کی دوڑ نہیں بلکہ امن چاہتے ہیں دونوں ممالک کو آپس میں شکوک و شبہات ختم کرکے دوستانہ تعلقات کو فروغ دینا ہوگا کیوں کہ دونوں ملکوں ڈیڑھ ارب لوگوں کو مستقبل ہم سے وابستہ ہے اور عوام ہم سے فلاح اور خوشحالی کی توقع کرتی ہے ہمیں تصادم کو چھوڑ کر تعاون کی راہ اختیار کرنی ہوگی، اگر ہم امن قائم کرنے میں ناکام ہوگئے تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔
پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی ملاقات کے دوران وزیراعظم نواز شریف کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی، طارق فاطمی، سرتاج عزیز اور بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط سمیت بھارتی حکام بھی شریک تھے۔ اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے امام جامع مسجد نئی دہلی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر امام جامع مسجددہلی نے کہا کہ نوازشریف پاکستان اوربھارت کے درمیان تنازعات کا حل چاہتے ہیں اور وہ اچھے جذبات کے ساتھ بھارت آئے ہیں۔