نواز شریف سیاسی میدان میں اکیلے دوڑ کر بھی چوتھے نمبر پر ہی آئیں گے فیصل واؤڈا
چیف جسٹس فائز عیسیٰ کے پاس موقع ہے کہ وہ اصول طے کردیں، سابق وفاقی وزیر کی ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو
سابق وفاقی وزیر فیصل واؤڈا نے کہا ہے کہ نواز شریف کو سیاست اور خالی میدان بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے خود پلیٹ میں رکھ کر دیا مگر وہ خالی میدان میں اکیلے دوڑ کر بھی چوتھے نمبر پر ہی آئیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ پچھتر سال سے قوم کو کچھ پتہ ہی تو نہیں ہے، نو مئی کا اشتعال عمران خان نے دلایا اور جمہوریت و پارٹی دونوں کا نقصان کیا اور نواز شریف کو سیاست و میدان خود پلیٹ میں رکھ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس خالی میدان میں اکیلے بھاگ کر بھی چوتھے نمبر پر آئیں گے، جو بیانیہ نواز شریف بنانا چاہ رہے ہیں وہ بالکل پٹا ہوا بیانیہ ہے۔ فیصل واؤڈا نے کہا کہ دو رکنی بینچ نے نواز شریف کو بحال کردیا، تین رکنی بینچ دوبارہ نااہل کرسکتا ہے، کیونکہ ہم دیکھتے آرہے ہیں کہ یہاں فیصلے تبدیل ہوجاتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ العزیزیہ میں نواز شریف کے بری ہونے کا مطلب یہ ہے کہ پہلے والا فیصلہ غلط تھا، ان سب چیزوں سے عدلیہ پر سوال اٹھ رہے ہیں، جنہوں نے العزیزیہ کا پہلا فیصلہ دیا انہیں ہم سزا ہوتے ہوئے کب دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی غلطیوں اور جرائم کا اعتراف کرکے خود کو کٹھہرے میں پیش کریں اور پھر احتساب کا نعرہ لگائیں۔ فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ بھٹو صاحب کو جنہوں نے سزائیں سنائیں اُن کا آپ کیا احتساب کریں گے؟ نسلہ ٹاؤر کا فیصلہ دینے والے کو بے گھر کریں گے؟ اُس کے بچوں کو سڑکوں پر چھوڑیں گے، جائیداد ضبط کریں گے؟
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نور مقدم کیس کا فیصلہ سنایا مگر آج تک سزا نہیں ہوئی، سانحہ آرمی پبلک اسکول میں سارے پھانسی چڑھ گئے، ایک آدمی سویلین کورٹ میں گیا وہ آج تک بچا ہوا ہے، ریکوڈک میں اربوں کا نقصان ہوا، وہ پیسہ پاکستانیوں کا تھا، جس نے وہ فیصلہ دیا اب قوم کا پیسہ واپس کرے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس آنے کے بعد ایک امید ہے کہ وہ گیارہ ماہ میں کچھ بہتری کرلیں گے کیونکہ وہ سسٹم کے خلاف کھڑے ہوئے تو انہیں سازشوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
عدالتی تاریخ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ جب عدلیہ کو ہر معاملہ اچھا چلانا آتا ہے تو پھر ملک بھی وہی چلا لیں۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی دس سے پندرہ لاکھ روپے تنخواہیں ہیں اور انہیں گرمیوں سردیوں میں تین ماہ کی چھٹیاں بھی دی جاتی ہیں، یہ چھٹیاں ایسے کرتے ہیں جیسے ملک کے سارے کیسز حل کردیے۔
فیصل واؤڈا نے عدلیہ کی بہتری کے حوالے سے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ (ججز) سیاست نہ کریں، آپس میں ایک دوسرے کیخلاف محاذ نہ کھولیں بلکہ انصاف کی فراہمی کا کام کریں، عدالتی نظام کی تبدیلی تک پاکستان بہتر نہیں ہوسکتا'۔
انہوں نے کہا کہ ناانصافی کا لاوا پھٹتا ہے تو بڑے بڑوں کو بہا کر لے جاتا ہے، اب وہ وقت آگیا ہے۔ فیصل واؤڈا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں دو چیفس جو ملے ہم اُن کی عزت کریں۔
سیاسی رہنما کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں شامل ایک جج نے نااہلی کو تاحیات قرار دیا مگر اب تین روز پہلے انہوں نے اس حوالے سے کچھ اور ریمارکس دیے۔
فیصل واؤڈا نے امید ظاہر کی کہ آج ایک بااصول اور طاقتور شخص جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس کے منصب پر ہیں، اُن کے پاس موقع ہے کہ کھڑے ہو کر اصول طے کردیں ور نہ پھر خدشہ ہے کہ معاملہ سڑکوں پر آجائے گا اور پھر اگر ایسا ہوا تو ہم سب کیلیے بہت مشکل ہوجائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم عدل کا نظام درست کردیں تو پھر طاقتور بھی کچھ نہیں کرسکے گا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ پچھتر سال سے قوم کو کچھ پتہ ہی تو نہیں ہے، نو مئی کا اشتعال عمران خان نے دلایا اور جمہوریت و پارٹی دونوں کا نقصان کیا اور نواز شریف کو سیاست و میدان خود پلیٹ میں رکھ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس خالی میدان میں اکیلے بھاگ کر بھی چوتھے نمبر پر آئیں گے، جو بیانیہ نواز شریف بنانا چاہ رہے ہیں وہ بالکل پٹا ہوا بیانیہ ہے۔ فیصل واؤڈا نے کہا کہ دو رکنی بینچ نے نواز شریف کو بحال کردیا، تین رکنی بینچ دوبارہ نااہل کرسکتا ہے، کیونکہ ہم دیکھتے آرہے ہیں کہ یہاں فیصلے تبدیل ہوجاتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ العزیزیہ میں نواز شریف کے بری ہونے کا مطلب یہ ہے کہ پہلے والا فیصلہ غلط تھا، ان سب چیزوں سے عدلیہ پر سوال اٹھ رہے ہیں، جنہوں نے العزیزیہ کا پہلا فیصلہ دیا انہیں ہم سزا ہوتے ہوئے کب دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی غلطیوں اور جرائم کا اعتراف کرکے خود کو کٹھہرے میں پیش کریں اور پھر احتساب کا نعرہ لگائیں۔ فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ بھٹو صاحب کو جنہوں نے سزائیں سنائیں اُن کا آپ کیا احتساب کریں گے؟ نسلہ ٹاؤر کا فیصلہ دینے والے کو بے گھر کریں گے؟ اُس کے بچوں کو سڑکوں پر چھوڑیں گے، جائیداد ضبط کریں گے؟
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نور مقدم کیس کا فیصلہ سنایا مگر آج تک سزا نہیں ہوئی، سانحہ آرمی پبلک اسکول میں سارے پھانسی چڑھ گئے، ایک آدمی سویلین کورٹ میں گیا وہ آج تک بچا ہوا ہے، ریکوڈک میں اربوں کا نقصان ہوا، وہ پیسہ پاکستانیوں کا تھا، جس نے وہ فیصلہ دیا اب قوم کا پیسہ واپس کرے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے چیف جسٹس آنے کے بعد ایک امید ہے کہ وہ گیارہ ماہ میں کچھ بہتری کرلیں گے کیونکہ وہ سسٹم کے خلاف کھڑے ہوئے تو انہیں سازشوں کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
عدالتی تاریخ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ جب عدلیہ کو ہر معاملہ اچھا چلانا آتا ہے تو پھر ملک بھی وہی چلا لیں۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی دس سے پندرہ لاکھ روپے تنخواہیں ہیں اور انہیں گرمیوں سردیوں میں تین ماہ کی چھٹیاں بھی دی جاتی ہیں، یہ چھٹیاں ایسے کرتے ہیں جیسے ملک کے سارے کیسز حل کردیے۔
فیصل واؤڈا نے عدلیہ کی بہتری کے حوالے سے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ (ججز) سیاست نہ کریں، آپس میں ایک دوسرے کیخلاف محاذ نہ کھولیں بلکہ انصاف کی فراہمی کا کام کریں، عدالتی نظام کی تبدیلی تک پاکستان بہتر نہیں ہوسکتا'۔
انہوں نے کہا کہ ناانصافی کا لاوا پھٹتا ہے تو بڑے بڑوں کو بہا کر لے جاتا ہے، اب وہ وقت آگیا ہے۔ فیصل واؤڈا نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں دو چیفس جو ملے ہم اُن کی عزت کریں۔
سیاسی رہنما کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں شامل ایک جج نے نااہلی کو تاحیات قرار دیا مگر اب تین روز پہلے انہوں نے اس حوالے سے کچھ اور ریمارکس دیے۔
فیصل واؤڈا نے امید ظاہر کی کہ آج ایک بااصول اور طاقتور شخص جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس کے منصب پر ہیں، اُن کے پاس موقع ہے کہ کھڑے ہو کر اصول طے کردیں ور نہ پھر خدشہ ہے کہ معاملہ سڑکوں پر آجائے گا اور پھر اگر ایسا ہوا تو ہم سب کیلیے بہت مشکل ہوجائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم عدل کا نظام درست کردیں تو پھر طاقتور بھی کچھ نہیں کرسکے گا۔