لاہور سے گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت کوٹ لکھپت جیل منتقل
پولیس نے لاہور ہائی کورٹ کے باہر سے حراست میں لے کر تھانہ مزنگ منتقل کردیا، گرفتاری سے قبل پریس کانفرنس کی تھی
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر شیر افضل مروت کو لاہور سے گرفتار کرکے ایم پی او کے تحت کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے شیر افضل مروت کو 3 ایم پی او کے تحت لاہور ہائی کورٹ کے باہر جی پی او چوک سے حراست میں لیا، جس کے بعد انہیں تھانہ مزنگ منتقل کردیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ شیر افضل مروت کو جی پی او چوک سےگرفتار کیا گیا، جس کے بعد انہیں ایم پی او کے تھت کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے شیر افضل مروت کی 30 دن نظر بندی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستانی عوام کو اپنی تقدیر کے بارے میں سوچنا ہے، اپنے حق کے لیے نکلنا ہے ۔ آپ کے حقوق کی جنگ چیئرمین پی ٹی آئی لڑ رہا ہے ۔ آپ کے بچوں کے مستقبل کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی گولیاں کھانے کے لیے تیار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیں لوگ گلے لگاتے ہیں، ماتھے چومتے ہیں ۔ آج وکلا برادری کو ایک ہونا ہوگا ۔ یہ زیادہ سے زیادہ ہمیں اٹھا کر مار سکتے ہیں ۔ اس وطن کی خاطر یہ قربانی بڑی نہیں ۔ اگر ہماری قربانی قوم کو بچا سکتی ہے تو ہم حاضر ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ورکرز کنونشن، ایڈوکیٹ شیر افضل مروت سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں تمام کیسز میں میں ضمانت پر ہوں، مجھے ان کے تمام ہتھکنڈے سمجھ آتے ہیں ۔ پنجاب سے بڑے بڑے نام پی ٹی آئی کو جوائن کرنا چاہتے ہیں۔ گفتگو جاری ہے، جلد سرپرائز ملے گا۔ الیکشن کی رگنگ 6 ماہ سے جاری ہے۔ 9 مئی کا ارتکاب الیکشن رگنگ کی بنیاد ہے ۔ ہم لوگ چھپتے چھپاتے موٹر سائیکلوں پر کنونشن میں پہنچتے ہیں ۔ بلاول بھٹو ہیلی کاپٹر پر گیریژن پہنچتا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے شیر افضل مروت کو 3 ایم پی او کے تحت لاہور ہائی کورٹ کے باہر جی پی او چوک سے حراست میں لیا، جس کے بعد انہیں تھانہ مزنگ منتقل کردیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ شیر افضل مروت کو جی پی او چوک سےگرفتار کیا گیا، جس کے بعد انہیں ایم پی او کے تھت کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور کی جانب سے شیر افضل مروت کی 30 دن نظر بندی کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختون خوا پولیس نے مجھے اغوا کرنے کی کوشش کی،شیر افضل مروت
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ پاکستانی عوام کو اپنی تقدیر کے بارے میں سوچنا ہے، اپنے حق کے لیے نکلنا ہے ۔ آپ کے حقوق کی جنگ چیئرمین پی ٹی آئی لڑ رہا ہے ۔ آپ کے بچوں کے مستقبل کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی گولیاں کھانے کے لیے تیار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیں لوگ گلے لگاتے ہیں، ماتھے چومتے ہیں ۔ آج وکلا برادری کو ایک ہونا ہوگا ۔ یہ زیادہ سے زیادہ ہمیں اٹھا کر مار سکتے ہیں ۔ اس وطن کی خاطر یہ قربانی بڑی نہیں ۔ اگر ہماری قربانی قوم کو بچا سکتی ہے تو ہم حاضر ہیں ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ورکرز کنونشن، ایڈوکیٹ شیر افضل مروت سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ میں تمام کیسز میں میں ضمانت پر ہوں، مجھے ان کے تمام ہتھکنڈے سمجھ آتے ہیں ۔ پنجاب سے بڑے بڑے نام پی ٹی آئی کو جوائن کرنا چاہتے ہیں۔ گفتگو جاری ہے، جلد سرپرائز ملے گا۔ الیکشن کی رگنگ 6 ماہ سے جاری ہے۔ 9 مئی کا ارتکاب الیکشن رگنگ کی بنیاد ہے ۔ ہم لوگ چھپتے چھپاتے موٹر سائیکلوں پر کنونشن میں پہنچتے ہیں ۔ بلاول بھٹو ہیلی کاپٹر پر گیریژن پہنچتا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟۔