مجھے ہٹاکرکسی لاڈلے کو لانے کیلیے پاکستان کو سزا کیوں دی گئی نواز شریف

عوام خود جج ہیں، مجھے امید ہے کہ 8 فروری کو وہ اپنا فیصلہ سنائیں گے، قوم سے خطاب


ویب ڈیسک December 14, 2023
فوٹو : این این آئی

پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ میرے خلاف مقدمات جھوٹے تھے، اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا تھا جس نے مجھے سرخرو کیا۔

قوم سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد نے کہا کہ میرے خلاف مقدمات کے فیصلوں سے جھوٹ کی قلعی کھل گئی۔ اللہ کا شکر ہے اس نے مجھے سرخرو کیا، عدالت نے مجھے ہر الزام سے بری کردیا۔

نواز شریف نے کہا کہ مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا، نیب کو میرے خلاف تین ریفرنس دائر کرنے کے لیے کہا گیا، مجھے سسلین مافیا اور گاڈ فادر کی گالیاں دی گئیں، مگر اس شرمناک کھیل کے سارے چہرے بے نقاب ہوچکے۔

انہوں نے کہا کہ سب کہہ رہے کہ آپ کا کیا قصور تھا، عوام کی دعاؤں نے ہمیشہ مجھے حوصلہ دیا، وہاں وہاں سے گواہیاں آرہی ہیں جہاں سے گمان بھی نہیں تھا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھے ہٹاکر کسی لاڈلے کو لانے کے لیے پاکستان کو سزا کیوں دی گئی۔ دشمنی تو نواز شریف سے تھی، اسے جیل میں بھی ڈال دیا تھا مگر عوام کو کیوں سزادی گئی۔ عوام کے چولہے کیوں بجھا دیے گئے۔ محنت کشوں اور کسانوں کی زندگیاں کیوں عذاب بنادی گئیں۔

نواز شریف نے سوال کیا کہ اس پاکستان کو کس نے تباہ کیا جو آئ ایم ایف کے قرضوں سے آزاد ہوچکا تھا اور میرے دور میں 6 فیصد کی شرح سے ترقی کررہا تھا، لوڈ شیڈنگ ختم ہوگئی تھی، سی پیک کی شکل میں 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی تھی۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ نواز شریف خواب اور سبز باغ نہیں دکھاتا، میں جو کہتا ہوں اللہ کے فضل و کرم سے کر کے دکھاتا ہوں، مجھے کبھی اچھے حالات نہیں ملے مگر جب بھی مجھے فارغ کیا گیا میں ملک کو بہت اچھی حالت میں چھوڑ کر گیا۔

انہوں نے کہا کہ سچی خوشی اس وقت ہوگی جب عوام کی سزائیں ختم ہوں گی۔ جب انہیں مہنگائی کے عذاب سے نجات ملے گی، جب نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور بیماروں کو دوائیں ملیں گی۔

میاں نواز شریف نے عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ خود جج ہیں اور مجھے امید ہے کہ آپ 8 فروری کو اپنا فیصلہ سنائیں گے، اور اپنی سزاؤں کا خاتمہ کریں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں