نگیریا وائرس پھیلنے کا خدشہ محکمہ صحت اور واٹر بورڈ افسران پر مشتمل رابطہ کمیٹی تشکیل
شدیدگرمی کے باعث مرض پھیل سکتا ہے، مزید اموات ہوسکتی ہیں،صوبےمیں آگاہی مہم شروع کی جائے گی،صوبائی وزیر ڈاکٹر صغیراحمد
HYDERABAD:
وزیراطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن اور وزیرصحت ڈاکٹر صغیراحمد نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں نگلیریا سے بچائوکے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے، عوام میں شعوراجاگرکرنے کی غرض سے باقاعدہ مہم کا بھی آغازکیاجائے گا۔
اس سلسلے میں محکمہ صحت، لوکل گورنمنٹ، واٹر بورڈ، پبلک ہیلتھ، واسا اوردیگر متعلقہ محکموںکے افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جوصوبے بھرمیں نگلیریا سے بچائوکے حوالے سے تمام تدابیرکو حتمی شکل دے گی اوراس سلسلے میں سندھ حکومت کو تمام تررپورٹ سے آگاہ کریگی،ان خیالات کا اظہارانھوں نے منگل کوصوبائی وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن کے دفترمیں محکمہ صحت ،لوکل گورنمنٹ اورواٹربورڈکے اجلاس کے دوران کیااس موقع پرسیکریٹری صحت اقبال درانی، ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ، ایڈیشنل سیکریٹری، ڈاکٹرظفراعجاز ، ڈاکٹر ثاقب، ڈاکٹرندیم، چیف انجینئرکراچی واٹر بورڈاسد اللہ، چیف کیمسٹ واٹر بورڈ یحییٰ وسیم اوردیگر بھی موجودتھے۔
ڈاکٹر صغیراحمد نے کہا کہ کراچی میں3 روز قبل نگلیریا کا شکارہوکر ایک شخص جاں بحق ہوا ہے اور اس کے بعد خدشہ ہے کہ صوبے میں شدیدگرمی کے باعث یہ مرض پھیل سکتا ہے اوراس سے مزید اموات بھی ہوسکتی ہیں ، نگلیریاایک جان لیوا بیماری ہے تاہم احتیاطی تدابیر مرض سے بچاسکتی ہیں،اس موقع پر صوبائی وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہاکہ نگلیریااورڈنگی دونوں بیماریوں سے بچائوکیلیے سندھ حکومت تمام تروسائل کو بروئے کار لائے گی۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس کے بچائو اورعوام میں شعورکواجاگرکرنے کی غرض سے نہ صرف باقاعدہ مہم کاآغازکیا جائے گابلکہ واٹر بورڈ، واسا اوردیگرمتعلقہ اداروں کی مدد سے ایسے تمام مقامات جہاں نگلیریااورڈنگی کے جراثیم پروان چڑھتے ہیں،ان پر اسپرے اوردیگر وسائل کواستعمال کرکے عوام کوان جان لیوا بیماریوں سے بچایا جائے گا،شرجیل انعام میمن نے کہاکہ محکمہ صحت، واٹر بورڈ، واسا، پبلک ہیلتھ اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران پرمشتمل ایک کمیٹی فوری طور پرتشکیل دی گئی ہے۔
یہ کمیٹی فوری طور پر اپنی رپورٹ صوبائی وزیر صحت اور انھیں پیش کرے گی ،دونوں صوبائی وزرا نے اس بات پر بھی زوردیاکہ کراچی سمیت صوبے بھرکے عوام کو نگلیریااورڈنگی جیسی جان لیوا بیماریوں سے بچانے کے لیے کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیںکیاجائے گا،انھوں نے محکمہ صحت اور واٹر بورڈکے اعلیٰ افسران کو ہدایات دی کہ ایسی تمام تنصیبات اورجگہوں پر جہاں نگلیریا کے جراثیم پروان چڑھ سکتے ہیں ان تمام کے پانی کے نمونے حاصل کیے جائیں اور ان میں کلورین کی مطلوبہ مقدارکویقینی بنایاجائے ۔
وزیراطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن اور وزیرصحت ڈاکٹر صغیراحمد نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں نگلیریا سے بچائوکے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے، عوام میں شعوراجاگرکرنے کی غرض سے باقاعدہ مہم کا بھی آغازکیاجائے گا۔
اس سلسلے میں محکمہ صحت، لوکل گورنمنٹ، واٹر بورڈ، پبلک ہیلتھ، واسا اوردیگر متعلقہ محکموںکے افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جوصوبے بھرمیں نگلیریا سے بچائوکے حوالے سے تمام تدابیرکو حتمی شکل دے گی اوراس سلسلے میں سندھ حکومت کو تمام تررپورٹ سے آگاہ کریگی،ان خیالات کا اظہارانھوں نے منگل کوصوبائی وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن کے دفترمیں محکمہ صحت ،لوکل گورنمنٹ اورواٹربورڈکے اجلاس کے دوران کیااس موقع پرسیکریٹری صحت اقبال درانی، ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ، ایڈیشنل سیکریٹری، ڈاکٹرظفراعجاز ، ڈاکٹر ثاقب، ڈاکٹرندیم، چیف انجینئرکراچی واٹر بورڈاسد اللہ، چیف کیمسٹ واٹر بورڈ یحییٰ وسیم اوردیگر بھی موجودتھے۔
ڈاکٹر صغیراحمد نے کہا کہ کراچی میں3 روز قبل نگلیریا کا شکارہوکر ایک شخص جاں بحق ہوا ہے اور اس کے بعد خدشہ ہے کہ صوبے میں شدیدگرمی کے باعث یہ مرض پھیل سکتا ہے اوراس سے مزید اموات بھی ہوسکتی ہیں ، نگلیریاایک جان لیوا بیماری ہے تاہم احتیاطی تدابیر مرض سے بچاسکتی ہیں،اس موقع پر صوبائی وزیراطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہاکہ نگلیریااورڈنگی دونوں بیماریوں سے بچائوکیلیے سندھ حکومت تمام تروسائل کو بروئے کار لائے گی۔
کراچی سمیت سندھ بھر میں اس کے بچائو اورعوام میں شعورکواجاگرکرنے کی غرض سے نہ صرف باقاعدہ مہم کاآغازکیا جائے گابلکہ واٹر بورڈ، واسا اوردیگرمتعلقہ اداروں کی مدد سے ایسے تمام مقامات جہاں نگلیریااورڈنگی کے جراثیم پروان چڑھتے ہیں،ان پر اسپرے اوردیگر وسائل کواستعمال کرکے عوام کوان جان لیوا بیماریوں سے بچایا جائے گا،شرجیل انعام میمن نے کہاکہ محکمہ صحت، واٹر بورڈ، واسا، پبلک ہیلتھ اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران پرمشتمل ایک کمیٹی فوری طور پرتشکیل دی گئی ہے۔
یہ کمیٹی فوری طور پر اپنی رپورٹ صوبائی وزیر صحت اور انھیں پیش کرے گی ،دونوں صوبائی وزرا نے اس بات پر بھی زوردیاکہ کراچی سمیت صوبے بھرکے عوام کو نگلیریااورڈنگی جیسی جان لیوا بیماریوں سے بچانے کے لیے کسی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیںکیاجائے گا،انھوں نے محکمہ صحت اور واٹر بورڈکے اعلیٰ افسران کو ہدایات دی کہ ایسی تمام تنصیبات اورجگہوں پر جہاں نگلیریا کے جراثیم پروان چڑھ سکتے ہیں ان تمام کے پانی کے نمونے حاصل کیے جائیں اور ان میں کلورین کی مطلوبہ مقدارکویقینی بنایاجائے ۔