کراچی میں تاجرو صنعتکاروں کو اغوا کاروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا
اغوا کی وارداتوں پر نارتھ کراچی، سائٹ اور ایف بی ایریاکی ایسوسی ایشنوں کا اجلاس
QUETTA:
کراچی میں تاجرو صنعتکاروں کے اغواکی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور حکومت کی جانب سے تاجروں اورصنعتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی پر شہر کے3صنعتی علاقوں کی نمائندہ انجمنوں نے کراچی میں ہنگامی حالات نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں منگل کو منعقدہ مشترکہ اجلاس میں نارتھ کراچی، سائٹ سپرہائی وے اور ایف بی ایریا صنعتی علاقوں کی ایسوسی ایشنوں نے اتحاد بنانے کا اعلان کیاہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر سے اب تک مجموعی طور پر12 صنعتکاراغوا ہیں جن میں سے سائٹ سپرہائی وے سے اغوا ہونیوالے 2 صنعتکاربازیاب ہوگئے ہیں لیکن نارتھ کراچی اورایف بی ایریا سے غائب ہونے والے صنعتکار تاحال بازیاب نہیںہوسکے ، اجلاس کو بتایا گیا کہ کئی صنعتکاروں نے تاوان کی رقم دے کررہائی حاصل کی ہے جبکہ پولیس کچھ نہ کرسکی، یوں محسوس ہوتا ہے کہ تاجر و صنعتکاروں کوحکومت نے اغواکاروں اور بھتہ خوروں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے، جلاس میں فیصلہ کیا گیا تینوں صنعتی انجمنیں 2 دن بعد پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گی۔
دوران اجلاس ایف بی ایریا کے نمائندے ادریس گیگی نے کہا کہ کراچی میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کی جائے کیونکہ کراچی میں صنعتکاروں کی بڑھتی ہوئی اغوا برائے تاوان اور بھتہ کی وارداتوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ حکومت سندھ کراچی کے صنعتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، مشترکہ اجلاس میں سائیٹ سپرہائی وے کے سابق چیئرمین مہتاب الدین چاؤلہ کو متفقہ طورتینوں صنعتی علاقوں کا مشترکہ نمائندہ منتخب کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 6ماہ سے اغوابرائے تاوان کی وارداتیں تسلسل کے ساتھ ہورہی ہیں جبکہ حکومتی نمائندوں سے مسلسل رابطے کرکے آگاہی کے باوجود حکومت کی طرف سے صنعتکاروں کو کو ئی تحفظ فراہم نہیں کیا جارہاہے، شرکا نے سیاسی لیڈر شپ اور عسکر ی لیڈر شپ کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اگر کراچی کی صنعتوں اور صنعتکاروں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا احاطہ نہ کیا گیا اور انہیں تحفظ فراہم نہ کیا گیا توکراچی کے صنعتکارکسی بھی انتہائی اقدام کا حق رکھتے ہیںجن میں مستقل طور پر صنعتوں کی بند ش اور ٹیکس اور یوٹیلیٹی بلوں کی عدم ادائیگی شامل ہے۔
کراچی میں تاجرو صنعتکاروں کے اغواکی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور حکومت کی جانب سے تاجروں اورصنعتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی پر شہر کے3صنعتی علاقوں کی نمائندہ انجمنوں نے کراچی میں ہنگامی حالات نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں منگل کو منعقدہ مشترکہ اجلاس میں نارتھ کراچی، سائٹ سپرہائی وے اور ایف بی ایریا صنعتی علاقوں کی ایسوسی ایشنوں نے اتحاد بنانے کا اعلان کیاہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر سے اب تک مجموعی طور پر12 صنعتکاراغوا ہیں جن میں سے سائٹ سپرہائی وے سے اغوا ہونیوالے 2 صنعتکاربازیاب ہوگئے ہیں لیکن نارتھ کراچی اورایف بی ایریا سے غائب ہونے والے صنعتکار تاحال بازیاب نہیںہوسکے ، اجلاس کو بتایا گیا کہ کئی صنعتکاروں نے تاوان کی رقم دے کررہائی حاصل کی ہے جبکہ پولیس کچھ نہ کرسکی، یوں محسوس ہوتا ہے کہ تاجر و صنعتکاروں کوحکومت نے اغواکاروں اور بھتہ خوروں کے رحم وکرم پر چھوڑدیا ہے، جلاس میں فیصلہ کیا گیا تینوں صنعتی انجمنیں 2 دن بعد پریس کانفرنس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گی۔
دوران اجلاس ایف بی ایریا کے نمائندے ادریس گیگی نے کہا کہ کراچی میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کی جائے کیونکہ کراچی میں صنعتکاروں کی بڑھتی ہوئی اغوا برائے تاوان اور بھتہ کی وارداتوں میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ حکومت سندھ کراچی کے صنعتکاروں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، مشترکہ اجلاس میں سائیٹ سپرہائی وے کے سابق چیئرمین مہتاب الدین چاؤلہ کو متفقہ طورتینوں صنعتی علاقوں کا مشترکہ نمائندہ منتخب کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ 6ماہ سے اغوابرائے تاوان کی وارداتیں تسلسل کے ساتھ ہورہی ہیں جبکہ حکومتی نمائندوں سے مسلسل رابطے کرکے آگاہی کے باوجود حکومت کی طرف سے صنعتکاروں کو کو ئی تحفظ فراہم نہیں کیا جارہاہے، شرکا نے سیاسی لیڈر شپ اور عسکر ی لیڈر شپ کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ اگر کراچی کی صنعتوں اور صنعتکاروں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا احاطہ نہ کیا گیا اور انہیں تحفظ فراہم نہ کیا گیا توکراچی کے صنعتکارکسی بھی انتہائی اقدام کا حق رکھتے ہیںجن میں مستقل طور پر صنعتوں کی بند ش اور ٹیکس اور یوٹیلیٹی بلوں کی عدم ادائیگی شامل ہے۔