پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
درخواست گزاروں کی انٹراپارٹی انتخابات دوبارہ کرانے کی استدعا
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات نتائج کالعدم کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی وکیل علی ظفر نے تمام درخواستوں کو خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں پارٹی پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ کیسے انتخابات کرانا چاہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے مطابق جو پارٹی کے ممبر نہیں وہ پارٹی کے فیصلے کو چیلنج نہیں کرسکتے، انتخابی نشان نہ دینے کے سنگین نتائج ہیں سیاسی جماعت کی رجسٹریشن پر سوال ہے۔
الیکشن کمیشن کے رکن کے پی نے کہا کہ آئین میں ہے قانون کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے الیکشن کمیشن کی نگرانی میں قانون کے مطابق دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات منعقد کرانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی وکیل نے آئین میں بتانا ہے کہ پروسیجر کیا ہونا چاہیے۔
دوسرے درخواستگزار کے وکیل نے بھی انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کردوبارہ کرانے کی استدعا کی۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات نتائج کالعدم کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی وکیل علی ظفر نے تمام درخواستوں کو خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آئین میں پارٹی پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ کیسے انتخابات کرانا چاہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے مطابق جو پارٹی کے ممبر نہیں وہ پارٹی کے فیصلے کو چیلنج نہیں کرسکتے، انتخابی نشان نہ دینے کے سنگین نتائج ہیں سیاسی جماعت کی رجسٹریشن پر سوال ہے۔
الیکشن کمیشن کے رکن کے پی نے کہا کہ آئین میں ہے قانون کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں۔
درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے الیکشن کمیشن کی نگرانی میں قانون کے مطابق دوبارہ انٹرا پارٹی انتخابات منعقد کرانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی وکیل نے آئین میں بتانا ہے کہ پروسیجر کیا ہونا چاہیے۔
دوسرے درخواستگزار کے وکیل نے بھی انٹراپارٹی انتخابات کو کالعدم قرار دے کردوبارہ کرانے کی استدعا کی۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی کیس کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا۔