اسرائیلی فوج کی غزہ کے چرچ پر فائرنگ میں ماں بیٹی ہلاک پوپ فرانسیس کی مذمت

غزہ سے معصوم شہریوں کو بمباری میں ہلاک کرنے کی دردناک خبریں آرہی ہیں، پوپ فرانسس

غزہ سے معصوم شہریوں کو بمباری میں ہلاک کرنے کی دردناک خبریں آرہی ہیں، پوپ فرانسس

عیسائی مذہب کے نمائندہ مقام ویٹی کن نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی ایک چرچ پر فائرنگ میں ماں بیٹی کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں معصوم شہریوں کو بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں "کنونٹ آف دی سسٹرس آف مدر ٹریسا" (مشنریز آف چیریٹی) کو نشانہ بنایا جس میں 50 سے زائد معذور افراد مقیم تھے۔

فائرنگ کے وقت چرچ میں کرسمس کی مناسبت سے دعائیہ تقریب بھی جاری تھی اور درجنوں افراد موجود تھے۔

چرچ میں دھماکےکی آواز سنی گئی اور ایندھن کے ٹینک میں آگ بھڑک اُٹھی۔ جس سے چرچ میں بھگدڑ مچ گئی۔ اسرائیلی فوج کے اسنائپرز نے چرچ پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔


اسرائیلی فوج کے اسنائپرز کی فائرنگ سے دعائیہ تقریب میں شرکت کے لیے آئیں ایک خاتون اور ان کی جواں سال بیٹی گولیاں لگنے سے ہلاک ہوگئیں۔

چرچ کا جنریٹر تباہ ہوگیا اور عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد معذور افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔

ویٹی کن سے پوپ فرانسس اوّل نے اسرائیل سے واقعے کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ سے معصوم شہریوں کو بمباری میں ہلاک کرنے کی دردناک خبریں آرہی ہیں اور ایک تازہ واقعے میں عیسائی خاتون اور بیٹی کو قتل کیا گیا۔ اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

 
Load Next Story