ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں مزید کمی
اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔
ڈالر کا انٹربینک ریٹ 5 پیسے کی کمی سے 283 روپے 20 پیسے کی سطح پر بند ہوا جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 284 روپے 50 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
الیکشن کمیشن کی وضاحت کے بعد مقررہ مدت میں انتخابات کا انعقاد یقینی ہونے سے مارکیٹ سینٹیمنٹس بہتر ہوئے جو ڈالر کی نسبت روپیہ کو تگڑا کرنے کا باعث بنے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جاری مالی سال کے اختتام تک پاکستان کو تقریباً 9ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں جس میں وزیرخزانہ نے 4ارب 50 کروڑ ڈالر کے ملٹی لیٹرل اور بائی لیٹرل سستے قرضوں کے بندوبست ہونے سے متعلق عندیہ دے چکی ہیں۔
اس سہولت کے باوجود پاکستان کو 4ارب ڈالر کے وہ قرضے جو رول اوور نہ ہوسکے ہیں انکی ادائیگیوں کا بھی بندوبست کرنا ہے یہی وجہ ہے کہ سپلائی میں بہتری کے باوجود ڈالر کی قدر میں بڑی نوعیت کی کمی نہیں آرہی۔
سپلائی بہتر ہوتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوتے ہی ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے کی کمی دیکھی جارہی ہے۔
ڈالر کا انٹربینک ریٹ 5 پیسے کی کمی سے 283 روپے 20 پیسے کی سطح پر بند ہوا جبکہ اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 284 روپے 50 پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔
الیکشن کمیشن کی وضاحت کے بعد مقررہ مدت میں انتخابات کا انعقاد یقینی ہونے سے مارکیٹ سینٹیمنٹس بہتر ہوئے جو ڈالر کی نسبت روپیہ کو تگڑا کرنے کا باعث بنے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جاری مالی سال کے اختتام تک پاکستان کو تقریباً 9ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں جس میں وزیرخزانہ نے 4ارب 50 کروڑ ڈالر کے ملٹی لیٹرل اور بائی لیٹرل سستے قرضوں کے بندوبست ہونے سے متعلق عندیہ دے چکی ہیں۔
اس سہولت کے باوجود پاکستان کو 4ارب ڈالر کے وہ قرضے جو رول اوور نہ ہوسکے ہیں انکی ادائیگیوں کا بھی بندوبست کرنا ہے یہی وجہ ہے کہ سپلائی میں بہتری کے باوجود ڈالر کی قدر میں بڑی نوعیت کی کمی نہیں آرہی۔
سپلائی بہتر ہوتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوتے ہی ڈالر کی قدر میں محدود پیمانے کی کمی دیکھی جارہی ہے۔