انضمام کے بعد انتخابات ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کا اصل امتحان شروع
ایم کیو ایم، مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار کے پاس اپنے اپنے امیدوار ہیں، 24 گھنٹوں میں دو بڑی بیٹھکوں میں اتفاق نہ ہوسکا
ایم کیوایم پاکستان میں پاک سرزمین پارٹی اور فاروق ستار کے انضمام کے بعد انتخابات کے حوالے سے قیادت کا اصل امتحان شروع ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق عام انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم میں 5 فروری کی تاریخ دہرائی جاتی ہے یا باہمی مشاورت سے متحد ہوکر ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے الیکشن میں حصہ لیا جائیگا؟
الیکشن میں حتمی امیدواروں کے ناموں کے لئے متحدہ پاکستان کی قیادت سرجوڑ کر بیٹھ گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کی اہم نشستیں جوماضی میں ایم کیو ایم کے پاس تھیں اُس پر قیادت کے اہم رہنماؤں کا حصہ لینے کا امکان ہے تاہم اس سلسلے میں مشاورتی عمل جا ری ہے۔
ایم کیو ایم کے انتہائی قابل اعتماد ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم پاکستان کا اصل امتحان اب شروع ہوا ہے کیونکہ ایم کیوایم میں پاک سرزمین پارٹی اور پی آئی بی گروپ ضم ہونے کے بعد تینوں فریق اپنے اپنے امیدوار لانے کیلیے سرگرم ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اب الیکشن میں کس کو ٹکٹ ملتا ہے یہ آنے والے چند روز میں واضح ہوجائے گا۔ ایم کیوایم کی قیادت امیدواروں کے انٹرویوز کررہی ہے جس میں سے کچھ کو بطور امیدوار شارٹ لسٹ بھی کیا گیا ہے تاہم اب حتمی ناموں کے لئے قیادت سرجوڑ کر بیٹھ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ایم کیوایم کی اعلیٰ قیادت کے درمیان دو بڑی بیٹھکیں ہوئیں جن میں امیدواروں کے حتمی ناموں کے حوالے سے مشاورت کی گئی لیکن دو نشستیں نیتجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ امیدواروں پر اعتراضات سامنے آ ئے جبکہ کچھ ناموں پر اتفاق بھی پایا گیا، ایم کیوایم کی جانب سے مضبوط گڑھ تصور کئے جانے والے حلقوں میں اہم رہنماؤں کو ٹکٹ دئیے جانے کا امکان ہے جبکہ نوجوانوں کو بھی ٹکٹ دینے پر غور جاری ہے۔
اس سلسلے میں ایم کیو ایم قیادت کے مزید اجلاس ہوں گے اور حتمی ناموں کا اعلان آئندہ چند دنوں میں کیا جائے گا، امیدواروں کے ناموں کا اعلان جنرل ورکرز اجلاس میں کیا جائے گا۔