لاہور ہائیکورٹ کا خدیجہ شاہ کے خلاف کوئی بھی تادیبی کارروائی روکنے کا حکم

ضمانت کے بعد دوبارہ گرفتار کیا جاتا رہا ہے، انکوائری بدنیتی کی بنیاد پر شروع کی گئی، عدالت غیر قانونی قرار دے، استدعا

(فوٹو: فائل)

ہائی کورٹ نے خدیجہ شاہ کے خلاف کسی بھی قسم کی تادیبی کارروائی روکنے کا حکم دے دیا۔

ایف آئی اے میں منی لانڈرنگ کی انکوائری کے خلاف خدیجہ شاہ کی درخواست پر جسٹس علی باقر نجفی نے سماعت کی، جس میں عدالت نے خدیجہ شاہ کے خلاف کوئی بھی تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا ۔

وکیل سمیر کھوسہ نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایف آئی اے کو اس حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ یہ کوئی ایف آئی آر نہیں ہے، انکوائری ہے۔ یہ ایک سوموٹو انکوائری ہے، کوئی بھی انکوائری کسی معلومات کی بنیاد پر ہوتی ہے، اس انکوائری میں 5 ایسی چیزیں ہیں جو روٹین سے ہٹ کر ہیں، کوئی بھی شکایت کرنے والا سامنے نہیں آیا۔


وکیل نے کہا کہ خدیجہ شاہ کو 4 مقدمات میں ضمانت ملی، پھر ایم پی او میں گرفتار کر لیا گیا، پھر اسے کوئٹہ لے گئے۔ ہماری استدعا ہے کہ آپ اس انکوائری پر وقتی طور پر اسٹے دے دیں۔ فریقین کو خدیجہ شاہ کی دوبارہ حراست سے روکا جائے۔

درخواست میں ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ وکیل نے دلائل میں مزید کہا کہ خدیجہ شاہ مختلف مقدمات میں گرفتار ہیں، ضمانت ملنے کے بعد ایک کے بعد ایک نئے مقدمے میں گرفتار کیا جاتا رہا، ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کی انکوائری بدنیتی کی بنیاد پر شروع کی۔ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کی انکوائری قانون کے برعکس شروع کردی۔ عدالت منی لانڈرنگ کی انکوائری غیر قانونی قرار دینے کا حکم دے۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔
Load Next Story