عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ نیب ریفرنس دائر

عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 108 تحائف ملے، سعودی ولی عہد کا قیمتی جیولری سیٹ نہایت کم پیسوں میں خریدا گیا


ویب ڈیسک December 19, 2023
(فوٹو : فائل)

قومی احتساب بیورو (نیب) نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ تحائف کا ریفرنس دائر کردیا۔

نیب راولپنڈی کی جانب سے دائر ریفرنس میں 2 ملزمان عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نام شامل ہیں۔احتساب عدالت کے رجسٹرار آفس نے ریفرنس کی جانچ پڑتال شروع کردی۔

ریفرنس میں کہا گیا ہے وزارت عظمیٰ کے دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو مختلف سربراہان مملکت کی جانب سے 108 تحائف ملے ، 108 تحائف میں سے 58 تحائف ملزمان نے رکھ لیے۔ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال یکم اگست کو چیئرمین نیب نےتوشہ خانہ ریفرنس پر تحقیقات شروع کرنے کے احکامات دیے اور پھر ڈی جی نیب نے گزشتہ سال 5 اگست کو شروع کیں۔

ریفرنس میں لکھا گیا ہے کہ رواں سال 14 جولائی کو توشہ خانہ کی تحقیقات تفتیش میں تبدیل ہوئیں، بطور وزیراعظم بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے غیرملکی سربراہان سے 108 تحائف حاصل کیے، 108 میں سے بشریٰ بی بی نے 14 کروڑ روپے مالیت کے 58 تحائف اپنے پاس رکھے۔

نیب کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے سعودی ولی عہد سے موصول ہونے والا جیولری سیٹ انتہائی کم رقم کے عوض رکھا گیا، توشہ خانہ قوانین کے مطابق تمام تحائف توشہ خانہ میں رپورٹ کرنے لازم ہیں۔

نیب حکام نے ریفرنس میں بتایا کہ دوران تفتیش معلوم ہوا بشریٰ بی بی کا سعودی ولی عہد سے جیولری سیٹ تحفے میں ملا، جیولری سیٹ ملٹری سیکرٹری کے زریعے توشہ خانہ میں رپورٹ تو ہوا لیکن جمع نہیں کروایا گیا، بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ قوانین کی خلاف وزری کی،بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی نے اتھارٹی کا استعمال کرتے ہوئے جیولری سیٹ کی من پسند قیمت لگوائی۔

نیب ریفرنس کے مطابق بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی نے جیولری سیٹ 90 لاکھ روپے رقم کی ادائیگی عوض وصول کرلیا،توشہ خانہ تحقیقات سے معلوم ہواکہ قیمت کا اندازہ لگانے والے پرائیویٹ فرد سے لگوائی گئی کو انتہائی کم قیمت تھی بعد ازاں جیولری سیٹ کی اصل قیمت لگانے کے لیے دبئی کے ماہر سے بھی رابطہ کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |