پاکستانی فوجی قیادت افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی سے مطمئن ہے امریکا
جنرل راشد محمود نے افغانستان میں امریکی فوج کی موجوگی کو پورے خطے کے لئے اہم قرار دیا ہے، جنرل مارٹن ڈیمپسی
CHEYENNE, WY, US:
امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا ہے ہے افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی سے پاکستان اور افغان فوجی قیادت مطمئن ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق جنرل مارٹن ڈیمپسی کا کہنا تھا ان کے پاکستانی ہم منصب جنرل راشد محمود نے افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی پرمکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل راشد محمود نے افغانستان میں امریکی فوج کی موجوگی کو پورے خطے کے لئے اہم قرار دیا ہے۔
امریکا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کا مقصد افغان حکومت کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان جنرل شیر محمد کریمی نے بھی امریکی فوج کی تعیناتی برقرار رہنے کی اطلاع کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی امریکی صدر براک اوبامہ نے اعلان کیا ہے کہ 2014 کے بعد بھی 9 ہزار 8 سو امریکی فوجی امریکا میں برقرار رہیں گے اور 2016 تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا ہو جائے گا۔
امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل مارٹن ڈیمپسی نے کہا ہے ہے افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی سے پاکستان اور افغان فوجی قیادت مطمئن ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداے کے مطابق جنرل مارٹن ڈیمپسی کا کہنا تھا ان کے پاکستانی ہم منصب جنرل راشد محمود نے افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی پرمکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل راشد محمود نے افغانستان میں امریکی فوج کی موجوگی کو پورے خطے کے لئے اہم قرار دیا ہے۔
امریکا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوج کی موجودگی کا مقصد افغان حکومت کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان جنرل شیر محمد کریمی نے بھی امریکی فوج کی تعیناتی برقرار رہنے کی اطلاع کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی امریکی صدر براک اوبامہ نے اعلان کیا ہے کہ 2014 کے بعد بھی 9 ہزار 8 سو امریکی فوجی امریکا میں برقرار رہیں گے اور 2016 تک افغانستان سے امریکی فوجیوں کا مکمل انخلا ہو جائے گا۔