خان سید عرف خالد سجنا گروپ تحریک طالبان پاکستان سے علیحدہ ہوگیا
ہم تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کے نام سے جانےجائیں گے اور امارات اسلامی افغانستان کی ہدایات پر عمل کریں گے، اعظم طارق
محسود قبیلے سے تعلق رکھنے والے خان سید عرف خالد سجنا گروپ نے تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کردیا ہے۔
جنوبی وزیرستان کے نامعلوم مقام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی شوریٰ کے رکن اور خان سید عرف خالد سجنا گروپ کے ترجمان مولانا اعظم طارق نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کا انتظام سازشی ٹولے کی وجہ سے نادیدہ ہاتھوں میں چلاگیا ہے،موجودہ تحریک طالبان پاکستان باہر سے پیسے لے کر اجرتی قاتل بنی ہوئی ہے، موجودہ نظام کے لوگ خفیہ تنظیموں کے آلہ کار ہیں، یہ لوگ مدارس سےرقوم کے مطالبے، عوامی مقامات پردھماکوں، ڈاکا زنی اور بھتا خوری میں ملوث ہیں،مسلک اور عقائد و نظریات کے پرچار کی وجہ سے دوسرے حلقوں کےطالبان ان سے بدظن ہوگئے ہیں۔
مولانا اعظم طارق کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ہم نے تحریک طالبان میں اصلاح و اتحاد کی کوشش کی لیکن ہماری کوششوں کے باوجود سازشی ٹولہ کامیاب رہا، طالبان کے نام پربھتہ خوری کی اجازت نہیں دے سکتے،گروپ کی موجودہ صورت حال اور نظریات اسلام مخالف اور ہمارے ایجنڈے کا حصہ نہیں، اس لئے امیر خالد محسود کی قیادت میں محسود طالبان گروپ تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہے۔ اب ان کا گروپ تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کے نام سے جانا جائے گا اور ہم امارات اسلامی افغانستان کے قائدین کی ہدایات پر آگے بڑھیں گے۔
جنوبی وزیرستان کے نامعلوم مقام پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی سیاسی شوریٰ کے رکن اور خان سید عرف خالد سجنا گروپ کے ترجمان مولانا اعظم طارق نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کا انتظام سازشی ٹولے کی وجہ سے نادیدہ ہاتھوں میں چلاگیا ہے،موجودہ تحریک طالبان پاکستان باہر سے پیسے لے کر اجرتی قاتل بنی ہوئی ہے، موجودہ نظام کے لوگ خفیہ تنظیموں کے آلہ کار ہیں، یہ لوگ مدارس سےرقوم کے مطالبے، عوامی مقامات پردھماکوں، ڈاکا زنی اور بھتا خوری میں ملوث ہیں،مسلک اور عقائد و نظریات کے پرچار کی وجہ سے دوسرے حلقوں کےطالبان ان سے بدظن ہوگئے ہیں۔
مولانا اعظم طارق کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ہم نے تحریک طالبان میں اصلاح و اتحاد کی کوشش کی لیکن ہماری کوششوں کے باوجود سازشی ٹولہ کامیاب رہا، طالبان کے نام پربھتہ خوری کی اجازت نہیں دے سکتے،گروپ کی موجودہ صورت حال اور نظریات اسلام مخالف اور ہمارے ایجنڈے کا حصہ نہیں، اس لئے امیر خالد محسود کی قیادت میں محسود طالبان گروپ تحریک طالبان پاکستان سے علیحدگی کا اعلان کرتا ہے۔ اب ان کا گروپ تحریک طالبان جنوبی وزیرستان کے نام سے جانا جائے گا اور ہم امارات اسلامی افغانستان کے قائدین کی ہدایات پر آگے بڑھیں گے۔