پرویزمحمود سپردخاک جماعت اسلامی کا آج کراچی میں ہڑتال کااعلان

نمازجنازہ مزارقائدپرسابق سٹی ناظم نعمت اللہ ایڈووکیٹ نے پڑھائی،ہزاروں افرادکی شرکت


Staff Reporter September 19, 2012
جماعت اسلامی نے تاجروں،ٹرانسپورٹروں اورعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن ہڑتال میں بھرپور ساتھ دیں. فوٹو پی پی آئی

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن نے جماعت اسلامی کے رہنما ولیاقت آباد ٹائون کے سابق ناظم ڈاکٹر پرویز محمود کی دہشت گردی کے واقعے میں جاں بحق ہونے کے خلاف بدھ کوملک بھر میں یوم احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

جبکہ جماعت اسلامی کراچی نے بدھ کوکراچی میں پرامن شٹرڈائون اورپہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا ہے،جماعت اسلامی نے تاجروں،ٹرانسپورٹروں اورعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن ہڑتال میں بھرپور ساتھ دیں،دریں اثناء ڈاکٹر پرویز محمود کی نماز جنازہ مزار قائد پر سابق سٹی ناظم نعمت اللہ ایڈووکیٹ کی امامت میں ادا کی گئی،نمازجنازہ میں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنمائوں،جماعت اسلامی کے کارکنوں اورہزاروں افراد نے شرکت کی ۔بعدازاں شرکاء نے پرویزمحمود کے جسدخاکی کے ہمراہ وزیراعلی ہائوس پر دھرنا دیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا بعدازاں پرویز محمود کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں سخی حسن کے قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا۔

گورنرہاؤس کے قریب جماعت اسلامی کی احتجاجی ریلی کے دوران نامعلوم افراد نے پتھراؤ کرکے پولیس کی 4 موبائلوں کے شیشے توڑ دیے ، نامعلوم افراد کی جانب سے کی جانے والی ہنگامہ آرائی کے دوران فائرنگ سے 50 سالہ عبدالواحد جاں بحق ہوگیا ، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں نامعلوم افراد کی ہوائی فائرنگ سے خوف ہراس پھیل گیا۔

علاوہ ازیں جماعت ِ اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن نے ڈاکٹر پرویز محمود کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بوری بند لاشوں کی سیاست کرنے والوں نے پرویز محمود کو شہید کرکے حق کی آواز کو دبانے کی کوشش کی ہے،ان کا قتل ،حکومت ،ایجنسیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں ،انتظامیہ اور پولیس کے لیے لمحہ فکریہ ہے،دہشت گردوں نے پورے شہر کو یرغمال بنالیا ہے،ڈاکٹر پرویزکوانہی لوگوں نے قتل کیا ہے جوگزشتہ 25سالوں سے کراچی میں لاشوں کی سیاست کررہے ہیں۔ڈاکٹر پرویز محمودجماعت اسلامی کاقیمتی اثاثہ تھے،انھیں شہیدکرنے والے دہشت گرد اللہ کی پکڑ سے نہیں بچ سکیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں