امیگریشن اسکینڈل میں ملوث روسی لڑکی کی لاہور ایئرپورٹ سے فرار کی کوشش ناکام
روسی لڑکی جعلی ویزے پر ترکی فرار ہونا چاہتی تھی، ایف آئی اے حکام
وفاقی احتسابی ادارے (ایف آئی اے) نے امیگریشن اسکینڈل میں ملوث روسی لڑکی کی بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے اسے 2 ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے حکام نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی ویزے پر ترکی فرار ہونے کی کوشش کرنے والی روسی لڑکی اوکسانا کو 2 ساتھیوں سمیت لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا ہے، روسی لڑکی کے ساتھ حراست میں لئے گئے 2 دیگر افراد کی شناخت فرحت پروین اور محسن علی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار روسی لڑکی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا، یہ اسی گروہ کی رکن ہے جو اسلام آباد میں لڑکیوں کی اسمگلنگ اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث تھے جب کہ فرحت پروین اور محسن علی کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ دونوں اس لڑکی کو فرار کرانا چاہتے تھے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ روسی لڑکی اور اس کے مبینہ ساتھیوں کو پاسپورٹ سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں ان سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے رواں برس مارچ میں لڑکیوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک اسمگل کرنے اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث گروہ کے 14 ارکان کو گرفتار کیا تھا جن میں زیادہ تعداد ازبکستان کی لڑکیوں کی تھی جب کہ اس حوالے سے ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف آئی اے حکام نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی ویزے پر ترکی فرار ہونے کی کوشش کرنے والی روسی لڑکی اوکسانا کو 2 ساتھیوں سمیت لاہور کے علامہ اقبال انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے گرفتار کر لیا ہے، روسی لڑکی کے ساتھ حراست میں لئے گئے 2 دیگر افراد کی شناخت فرحت پروین اور محسن علی کے ناموں سے ہوئی ہے۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار روسی لڑکی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا، یہ اسی گروہ کی رکن ہے جو اسلام آباد میں لڑکیوں کی اسمگلنگ اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث تھے جب کہ فرحت پروین اور محسن علی کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ دونوں اس لڑکی کو فرار کرانا چاہتے تھے۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ روسی لڑکی اور اس کے مبینہ ساتھیوں کو پاسپورٹ سیل کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں ان سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے رواں برس مارچ میں لڑکیوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک اسمگل کرنے اور غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث گروہ کے 14 ارکان کو گرفتار کیا تھا جن میں زیادہ تعداد ازبکستان کی لڑکیوں کی تھی جب کہ اس حوالے سے ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی تھی۔