اسٹاک ایکسچینج میں رواں سال کی سب سے بڑی مندی
انڈیکس کی 63000اور 62000 پوائنٹس کی 2 نفسیاتی سطحیں گرگئیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج رواں سال کی سب سے بڑی مندی رونما ہوئی جس سے یکے بعد دیگرے انڈیکس کی 63000اور 62000 پوائنٹس کی 2 نفسیاتی سطحیں گرگئیں۔
آج کاروباری دورانیئے میں 100انڈیکس گھٹ کر 61420پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔
مندی کے سبب 91فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 3کھرب 62ارب 35کروڑ 58لاکھ 87ہزار 522روپے ڈوب گئے۔
مندی کے اس رحجان میں انتخابات سے متعلق پھیلنے والی افواہوں اور گذشتہ ایک ماہ کی مسلسل تیزی کے دوران ادھار پر حصص کی خریداری کرنے والوں کی جانب سے دھڑا دھڑ حصص کی فروخت کا رحجان بنیادی اسباب رہے۔
غیرملکیوں کی طے شدہ سرمایہ کاری معاہدوں پر انتخابات کے بعد نئی منتخب ہونے والی حکومت کے دور میں عمل درآمد شروع کرنے کی اطلاعات بھی مندی کی وجہ رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے گزشتہ ایک ماہ میں تیزی کے تسلسل سے مارکیٹ اوورباٹ ہوگئی تھی لہذا کیپیٹل مارکیٹ میں بہتری کے لیے تیکنیکی درستگی بھی ضروری ہوگئی تھی تاہم اتنی بڑی نوعیت کی مندی سے محسوس ہورہا ہے کہ عدالت عظمی کی 8فروری کو انتخابات کے اعلان کے بعد سے مارکیٹ میں سرمائے کے انخلا کا حجم بڑھنے سے بڑی نوعیت کی مندی کا تسلسل غالب ہوگیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی اشاریوں میں بہتری نظر آرہی ہے جس سے آنے والے دنوں میں مارکیٹ میں بہتری نظر آنے کے امکانات ہیں۔
نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 9ملین ڈالر سرپلس ہونے اور فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 12فیصد اضافے جیسے مثبت اشاریوں سے دور اندیش سرمایہ کاروں کی جانب سے نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بھی دیکھی جارہی ہیں جس سے فنڈامینٹلز بہتر ہوتے نظر آرہے ہیں اور توقع ہے کہ کریکشن فیز گذرنے کے بعد مارکیٹ میں دوبارہ ریکوری نظر آئے۔
آج کاروباری دورانیئے میں 100انڈیکس گھٹ کر 61420پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔
مندی کے سبب 91فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 3کھرب 62ارب 35کروڑ 58لاکھ 87ہزار 522روپے ڈوب گئے۔
مندی کے اس رحجان میں انتخابات سے متعلق پھیلنے والی افواہوں اور گذشتہ ایک ماہ کی مسلسل تیزی کے دوران ادھار پر حصص کی خریداری کرنے والوں کی جانب سے دھڑا دھڑ حصص کی فروخت کا رحجان بنیادی اسباب رہے۔
غیرملکیوں کی طے شدہ سرمایہ کاری معاہدوں پر انتخابات کے بعد نئی منتخب ہونے والی حکومت کے دور میں عمل درآمد شروع کرنے کی اطلاعات بھی مندی کی وجہ رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے گزشتہ ایک ماہ میں تیزی کے تسلسل سے مارکیٹ اوورباٹ ہوگئی تھی لہذا کیپیٹل مارکیٹ میں بہتری کے لیے تیکنیکی درستگی بھی ضروری ہوگئی تھی تاہم اتنی بڑی نوعیت کی مندی سے محسوس ہورہا ہے کہ عدالت عظمی کی 8فروری کو انتخابات کے اعلان کے بعد سے مارکیٹ میں سرمائے کے انخلا کا حجم بڑھنے سے بڑی نوعیت کی مندی کا تسلسل غالب ہوگیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معاشی اشاریوں میں بہتری نظر آرہی ہے جس سے آنے والے دنوں میں مارکیٹ میں بہتری نظر آنے کے امکانات ہیں۔
نومبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 9ملین ڈالر سرپلس ہونے اور فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں 12فیصد اضافے جیسے مثبت اشاریوں سے دور اندیش سرمایہ کاروں کی جانب سے نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بھی دیکھی جارہی ہیں جس سے فنڈامینٹلز بہتر ہوتے نظر آرہے ہیں اور توقع ہے کہ کریکشن فیز گذرنے کے بعد مارکیٹ میں دوبارہ ریکوری نظر آئے۔