کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان بھتہ نہ دینے پر تاجر قتل
ٹمبر مارکیٹ کا تاجر شہزاد جعفرانی بہادر آباد کا رہائشی اور تین بچوں کا باپ تھا
شہر قائد میں بھتہ نہ دینے پر ٹمبر مارکیٹ میں اسٹیل کا کاروبار کرنے والے تاجر کو دن دیہاڑے قتل کردیا گیا جبکہ اورنگی ٹاون میں ڈاکوؤں نے نوجوان کی جان لے لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کی معروف ٹمبر مارکیٹ میں بھتہ نہ دینے پر 40 سالہ تاجر شہزاد جعفرانی کو مسلح ملزمان نے دکان میں قتل کردیا اور با آسانی فرار ہوگئے۔ شہزاد جعفرانی بہادر آباد کا رہائشی اور تین بچوں کا باپ تھا۔
ایس ایس پی سٹی امجد حیات کا کہنا ہے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح ملزمان نے میوہ شاہ مسجد کے قریب ٹمبر مارکیٹ میں دکان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دکان کا مالک شہزاد جعفرانی جاں بحق ہوگیا۔
تاجر کے قتل کے بعد دکانداروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور کرائم سین یونٹ نے موقع کا معائنہ کیا۔ ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 2 خول اور 1 سکا ملا ہے جسے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
فائرنگ کے بعد تاجر شہزاد جعفرانی کی لاش کو قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا اور قانونی کارروائی کے بعد میت لواحقین کے حوالے کی گئی۔ اندوہناک قتل پر ہر آنکھ اشکبار اور لواحقین شدت غم سے نڈھال نظر آئے۔
اس موقع پر تاجروں کا کہنا تھا کہ شہر میں بھتہ خوری کی وارداتیں پھر بڑھنا شروع ہوگئی ہیں اور تاجروں کو بھتے کی پرچیاں مل رہی ہیں۔ پولیس بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی سے قاصر ہے جس کا نتیجہ شہزاد جعفرانی کے قتل کی صورت میں نکلا ہے۔
اورنگی میں گھر کے باہر نوجوان قتل
دریں اثنا شہر میں جاری ڈاکو راج کے دوران سفاک ڈاکوؤں نے مزاحمت پر ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 14 بی بنگالی پاڑہ صدیق اکبر مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے گھر کے باہر 25 سالہ راحیل کو موبائل فون چھینے کے دوران فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق مقتول گھر کے باہر گلی بیٹھا موبائل فون استعمال کر رہا تھا کہ ڈاکو پہنچ گئے۔ نوجوان نے مزاحمت کرتے ہوئے ایک ڈاکو کو دبوچ لیا تاہم اس دوران اس کے دوسرے ساتھی نے اس پر فائرنگ کر دی۔
راحیل کو ایک گولی اسے سینے پر لگی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ ڈاکو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس کو جائے واقعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے 2 خول جبکہ 5 زندہ راؤنڈ ملے ہیں۔ مقتول غیر شادی شدہ اور گارمنٹس فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا۔
شہر میں دنداناتے ہوئے ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ سے رواں سال کے دوران جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 131 ہوگئی جبکہ سیکڑوں شہری زخمی بھی ہوگئے۔
پولیس کے اعلیٰ افسران شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کی کمی کا دعویٰ تو ضرور کرتے ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے بلکل برعکس دکھائی دیتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کی معروف ٹمبر مارکیٹ میں بھتہ نہ دینے پر 40 سالہ تاجر شہزاد جعفرانی کو مسلح ملزمان نے دکان میں قتل کردیا اور با آسانی فرار ہوگئے۔ شہزاد جعفرانی بہادر آباد کا رہائشی اور تین بچوں کا باپ تھا۔
ایس ایس پی سٹی امجد حیات کا کہنا ہے کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح ملزمان نے میوہ شاہ مسجد کے قریب ٹمبر مارکیٹ میں دکان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دکان کا مالک شہزاد جعفرانی جاں بحق ہوگیا۔
تاجر کے قتل کے بعد دکانداروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور کرائم سین یونٹ نے موقع کا معائنہ کیا۔ ایس ایس پی سٹی کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 2 خول اور 1 سکا ملا ہے جسے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
فائرنگ کے بعد تاجر شہزاد جعفرانی کی لاش کو قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا اور قانونی کارروائی کے بعد میت لواحقین کے حوالے کی گئی۔ اندوہناک قتل پر ہر آنکھ اشکبار اور لواحقین شدت غم سے نڈھال نظر آئے۔
اس موقع پر تاجروں کا کہنا تھا کہ شہر میں بھتہ خوری کی وارداتیں پھر بڑھنا شروع ہوگئی ہیں اور تاجروں کو بھتے کی پرچیاں مل رہی ہیں۔ پولیس بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی سے قاصر ہے جس کا نتیجہ شہزاد جعفرانی کے قتل کی صورت میں نکلا ہے۔
اورنگی میں گھر کے باہر نوجوان قتل
دریں اثنا شہر میں جاری ڈاکو راج کے دوران سفاک ڈاکوؤں نے مزاحمت پر ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔
اورنگی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 14 بی بنگالی پاڑہ صدیق اکبر مسجد کے قریب موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے گھر کے باہر 25 سالہ راحیل کو موبائل فون چھینے کے دوران فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق مقتول گھر کے باہر گلی بیٹھا موبائل فون استعمال کر رہا تھا کہ ڈاکو پہنچ گئے۔ نوجوان نے مزاحمت کرتے ہوئے ایک ڈاکو کو دبوچ لیا تاہم اس دوران اس کے دوسرے ساتھی نے اس پر فائرنگ کر دی۔
راحیل کو ایک گولی اسے سینے پر لگی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ ڈاکو موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ پولیس کو جائے واقعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے 2 خول جبکہ 5 زندہ راؤنڈ ملے ہیں۔ مقتول غیر شادی شدہ اور گارمنٹس فیکٹری میں ملازمت کرتا تھا۔
شہر میں دنداناتے ہوئے ڈاکوؤں کی سفاکانہ فائرنگ سے رواں سال کے دوران جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد 131 ہوگئی جبکہ سیکڑوں شہری زخمی بھی ہوگئے۔
پولیس کے اعلیٰ افسران شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کی کمی کا دعویٰ تو ضرور کرتے ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے بلکل برعکس دکھائی دیتے ہیں۔