پیمرا نے ’’جیو‘‘ سے متعلق فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے 3 رکنی کمیٹی قائم کردی

آج جب ہم پیمرا ہیڈ آفس پہنچے تو حکومتی اراکین بھی موجود تھے لیکن انہوں نے اجلاس میں بیٹھنا پسند نہیں کیا، میاں شمس


ویب ڈیسک May 28, 2014
وزارت اطلاعات کی جانب سے پیمرا ملازمین کو ڈرایا جارہا ہے، ممبر پیمرا اسرارعباسی فوٹو:ایکسپریس نیوز

پیمرا اتھارٹی نے تمام اختیارات 3 رکنی کمیٹی کو دے دیئے ہیں جو 20 مئی کو جیو سے متعلق ہونے والے فیصلوں پرعملدرآمد کرائے گی۔

پیمرا اتھارٹی کی پرائیویٹ ممبر فریحہ افتخار کی سربراہی میں ہونے والے جیو سے متعلق اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پرائیویٹ ممبر میاں شمس کا کہنا تھا کہ پیمرا قوانین میں فیصلوں پر عمل درآمد کے لئے صرف چیرمین اور اتھارٹی کے پاس ہی اختیارات ہوتےہیں تاہم چیرمین نہ ہونے کے باعث آج اتھارٹی نے فیصلوں پر عمل درآمد کے لئے اپنے تمام اختیارات رولز اور سروس ریگولشن کے تحت 3 رکنی کمیٹی کو دے دیئے جو جیو سے متعلق 20 مئی کو ہونے والے اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد کروائے گی، کمیٹی میں شمع مگسی، فریحہ افتخار اور اسرار عباسی شامل ہیں۔

میاں شمس نے کہاکہ آج جب ہم پیمرا کے ہیڈ آفس پہنچے تو حکومتی اراکین بھی موجود تھے لیکن انہوں نے اجلاس میں بیٹھنا پسند نہیں کیا اور تقریباً ایک گھنٹے بعد واپس روانہ ہوگئے۔ میاں شمس کے مطابق حکومتی اراکین کا کہنا تھاکہ انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر رکھی ہے لہذا جب تک اس پر عدالت کا کوئی فیصلہ نہیں آتا اس وقت تک اجلاس کو ملتوی کردیا جائے جس کے بعد حکومتی اور پرائیویٹ اراکین مل کر ایک اجلاس میں تمام معاملات حل کرلیں گے تاکہ ایک طریقہ کار وضح ہو جس پر ہم نے اتفاق کیا تاہم کچھ دیر بعد حکومتی اراکین بغیر بتائے ہیں چلے گئے۔

اس موقع پر پیمرا کے پرائیویٹ رکن اسرار عباسی کا کہنا تھاکہ حکومتی اراکین ہمیں کالا ممبر سمجھتے ہیں اور ہمارے ساتھ بیٹھنا گوارہ نہیں کرتے اس لئے اجلاس کے دوران اچانک اٹھ کر چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات کی جانب سے ہمارے ملازمین کو ڈرایا جارہا ہے، اگر حکومت پیمرا آرڈیننس کے سیکشن 5 کے تحت یہ کہہ دے کہ جیو کے خلاف کارروائی نہ کی جائے تو ہم رک جائیں گے۔ پیمرا کے پرائیویٹ اراکین کی جانب سے آج ہونے والے اجلاس میں آئندہ اجلاس 17 جون کو طلب کئے جانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |