بھارت میں اعلیٰ تعلیم کے وزیر کو کرپشن پر 3 سال قید اور لاکھوں روپے جرمانہ

وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے 1 کروڑ 75 لاکھ روپے کا غبن کیا تھا

بھارت کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم نے 1 کروڑ 75 لاکھ روپے کا غبن کیا تھا، فوٹو: انڈین میڈیا

بھارتی ریاست تمل ناڈو کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم ڈاکٹر کے پونموڈی اور ان کی اہلیہ کو کرپشن کیس میں 3 سال قید اور 50 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مدراس ہائی کورٹ نے 1.75 کروڑ روپے کے غیر متناسب اثاثہ جات رکھنے کے الزام میں وزیر تعلیم پونموڈی اور ان کی اہلیہ کو مجرم ٹھہرانے کے لیے ٹرائل کورٹ کے دو دن پہلے کے ایک حکم نامے کو بھی مسترد کر دیا جس میں وزیر کو کلیئر قرار دیدیا گیا تھا۔

ہائی کورٹ کے جج نے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو واضح طور پر غلط قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنا دیا جس سے یہ کیس اپیل کورٹ کی مداخلت کے لیے موزوں کیس بن گیا۔

سینیئر وزیر تعلیم پونموڈی کی تین سال قید کی سزا پر عمل درآمد ابھی 30 دن کے لیے معطل ہے اور اس دوران وہ اپنا کیس سپریم کورٹ لے جا سکتے ہیں۔


عدالت سے قید کی سزا سنائے جانے کے بعد پونموڈی نے نہ تو اسمبلی اور نہ ہی وزارت سے استعفیٰ دیا حالانکہ بھارتی آئیں کے مطابق عدالت سے کسی بھی کیس میں سزا ملنے پر رکن اسمبلی نااہل ہوجاتے ہیں۔

تاہم پونموڈی کی جماعت نے وزارت تعلیم کا قلمدان پسماندہ طبقات کی بہبود کے وزیر آر ایس راجکنپن کو سونپ دیا۔

یاد رہے کہ یہ کیس 2006-2011 کے دور کا ہے جب وزیرتعلیم ہوتے ہوئے پونموڈی نے کروڑوں روپوں کے اثاثے بنائے تھے جس میں ان کی اہلیہ شریک جرم تھیں۔

وزیر تعلیم کے حریف امیدوار نے ان کے خلاف عدالت میں کیس کر دیا تھا جس کا ٹرائل کورٹ میں فیصلہ پونموڈی اور ان کی اہلیہ کے حق میں آیا تاہم ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ معطل کرکے قید کی سزا سنادی۔

 
Load Next Story