انتخابات قریب آتے ہی مودی سرکار کے فالس فلیگ آپریشنز اور پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں اضافہ
’’را‘‘ کے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس اور گودی میڈیا نے پاکستان پر بغیر ثبوت الزام لگانا شروع کر دیا
انتخابات قریب آتے ہی مودی سرکار کے فالس فلیگ آپریشنز اور پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں اضافہ ہوگیا۔
را کے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس اور گودی میڈیا نے پاکستان پر بغیر ثبوت الزام لگانا شروع کر دیا جبکہ رواں سال مودی سرکار متعدد فالس فلیگ آپریشن کر چکی ہے، فالس فلیگ آپریشنوں کا مقصد پاکستان مخالف جذبات کو ابھار کر انتخابات میں ہمدردی حاصل کرنا ہے۔
25 جنوری کو ریپبلک ڈے سے قبل اور 26 اپریل کو راجوڑی میں جی ٹوئینٹی اجلاس کے دوران فالس فلیگ آپریشنوں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کیا گیا جبکہ 21 مئی کو پونچھ، 14 ستمبر کو اننت ناگ اور 28 اکتوبر کو نیلم میں بھی فالس پلیگ آپریشن اور بعد ازاں پاکستان پر الزام لگا دیا۔
5 اکتوبر کو بھارتی میڈیا نے راجوری میں دہشتگرد حملے اور پاکستان پر معاونت کا الزام لگایا تھا، حقیقت میں بھارتی میجر نے فائرنگ سے 5 بھارتی فوجی مار دئیے تھے۔ علاوہ ازیں اپریل میں بھارتی میڈیا نے بھٹنڈہ میں ہونے والے واقعے کو دہشتگردی قرار دے کر الزام پاکستان پر لگا دیا۔
بعد ازاں عقدہ کھلا کہ بھارتی فوجی نے جنسی زیادتی سے تنگ آ کر 4 ساتھیوں کو مار ڈالا تھا۔ واضح رہے کہ 2014 کے انتخابات سے قبل سرجیکل اسٹرائیک اور 2018 کے انتخابات سے قبل پلوامہ حملے کا ڈرامہ بھی رچایا گیا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال ملک اور صحافی رویش کمار بھی پلوامہ حملے کے جعلی ہونے کا انکشاف کر چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق حالیہ ہندوستانی پروپیگنڈا آرمی چیف کے کامیاب دورہ امریکہ کو متاثر کرنے کی مذموم کوشش ہو سکتی ہے، حیران کن طور پر تمام فالس فلیگ آپریشنوں کی اطلاع را کے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس سے سب سے پہلے بریک کی جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں دن بہ دن بگڑتی صورت حال سے گھبرا کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے جسکی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں اندورنی سیکورٹی کے حالات ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع پونچھ کے علاقے سرن کوٹ میں بھارتی فوجی قافلے پر حریت پسندوں کے حملے کا الزام بھی فوراً پاکستان پر لگا دیا، حالانکہ سرن کوٹ ،پونچھ کا علاقہ انڈیا کے اندر ایل و سی سے ۱۵ سے ۲۰ کلومیٹر دور ہے۔
را کے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس اور گودی میڈیا نے پاکستان پر بغیر ثبوت الزام لگانا شروع کر دیا جبکہ رواں سال مودی سرکار متعدد فالس فلیگ آپریشن کر چکی ہے، فالس فلیگ آپریشنوں کا مقصد پاکستان مخالف جذبات کو ابھار کر انتخابات میں ہمدردی حاصل کرنا ہے۔
25 جنوری کو ریپبلک ڈے سے قبل اور 26 اپریل کو راجوڑی میں جی ٹوئینٹی اجلاس کے دوران فالس فلیگ آپریشنوں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈا کیا گیا جبکہ 21 مئی کو پونچھ، 14 ستمبر کو اننت ناگ اور 28 اکتوبر کو نیلم میں بھی فالس پلیگ آپریشن اور بعد ازاں پاکستان پر الزام لگا دیا۔
5 اکتوبر کو بھارتی میڈیا نے راجوری میں دہشتگرد حملے اور پاکستان پر معاونت کا الزام لگایا تھا، حقیقت میں بھارتی میجر نے فائرنگ سے 5 بھارتی فوجی مار دئیے تھے۔ علاوہ ازیں اپریل میں بھارتی میڈیا نے بھٹنڈہ میں ہونے والے واقعے کو دہشتگردی قرار دے کر الزام پاکستان پر لگا دیا۔
بعد ازاں عقدہ کھلا کہ بھارتی فوجی نے جنسی زیادتی سے تنگ آ کر 4 ساتھیوں کو مار ڈالا تھا۔ واضح رہے کہ 2014 کے انتخابات سے قبل سرجیکل اسٹرائیک اور 2018 کے انتخابات سے قبل پلوامہ حملے کا ڈرامہ بھی رچایا گیا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال ملک اور صحافی رویش کمار بھی پلوامہ حملے کے جعلی ہونے کا انکشاف کر چکے ہیں۔
ماہرین کے مطابق حالیہ ہندوستانی پروپیگنڈا آرمی چیف کے کامیاب دورہ امریکہ کو متاثر کرنے کی مذموم کوشش ہو سکتی ہے، حیران کن طور پر تمام فالس فلیگ آپریشنوں کی اطلاع را کے جعلی ٹوئٹر اکاؤنٹس سے سب سے پہلے بریک کی جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں دن بہ دن بگڑتی صورت حال سے گھبرا کر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں ہندوستانی مظالم کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے جسکی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں اندورنی سیکورٹی کے حالات ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔