جموریہ چیک طالبعلم کی یونیورسٹی میں اندھا دھند فائرنگ سے 15 افراد ہلاک
پولیس نے جوابی کارروائی میں حملہ آور کو مار دیا، واقعہ شعبہ فلسفے میں پیش آیا
جمہوریہ چیک میں مسلح شخص نے یونیورسٹی میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 15 افراد کو ہلاک کردیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق جمہوریہ چیک کے دارالحکومت میں واقع پراگ کے علاقے میں قائم چارلس یونیورسٹی میں مسلح شخص نے داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 15 افراد ہلاک جبکہ دو درجن سے زائد زخمی ہوئے جن میں سے کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے یونیورسٹی کو گھیرے میں لیا اور حملہ آور کو جوابی کارروائی میں ہلاک کردیا۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ چارلس یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ میں پیش آیا جہاں ایک مسلح طالب علم نے داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی۔
پولیس چیف نے حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کردی تاہم اُس کی شناخت کو مخفی رکھا گیا ہے۔
جمہوریہ چیک کے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری تحقیقات کے مطابق اب تک ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جس کی بنیاد پر واقعے کو کسی دہشت گرد یا شدت پسند گروہ سے جوڑا جائے۔
پولیس نے یونیورسٹی کو خالی کرانے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے تلاشی لی کیونکہ خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ شاید حملہ آور نے عمارت میں دھماکا خیز مواد نصب کیا ہے۔