ایک لاکھ روپے سے زائد ودہولڈنگ پر پوائنٹ آف سیل سسٹم لازمی قرار
ایک لاکھ روپے یا زائد کی ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کرنے والوں کا شمار ٹیئر ون کے ریٹیلرز میں ہوگا، نوٹیفکیشن جاری
ایک لاکھ روپے سے زائد ودہولڈنگ کرنے والے تاجروں کے لیے پوائنٹ آف سیل لازمی قرار دے دیا گیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ایک لاکھ روپے سے زائد ود ہولڈنگ کرنے والے تاجروں کو ٹیئر ون رٹیلرز قراردیدیا ہے جس کے تحت اب ان تمام تاجروں کو پوائنٹ آف سیل سسٹم نصب کرکے ایف بی آر کے سسٹم کے ساتھ منسلک ہونا ہوگا۔
ایف بی آر کی جانب سے اس سلسلے میں باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے ذریعے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترامیم کی گئی ہیں۔ اس ترمیمی نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن 236 ایچ کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کرنے والے تمام تاجر و رٹیلرز جو ایک لاکھ روپے مالیت یا اس سے زائد کی ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کرتے ہیں، ان کا شمار ٹیئر ون کے رٹیلرز میں ہوگا۔
ایف بی آر حکام نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ آئندہ ایک لاکھ روپے یا اس سے زائد کی ود ہولڈنگ کرنے والے تاجروں کو پوائنٹ آف سیل سسٹم نصب کرکے ایف بی آر کے سسٹم سے منسلک ہونا ہوگا تاکہ ان کے رئیل ٹائم سیل کی مانیٹرنگ کی جاسکے اور کسی قسم کی ٹیکس چوری کی روک تھام کی جاسکے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ایک لاکھ روپے سے زائد ود ہولڈنگ کرنے والے تاجروں کو ٹیئر ون رٹیلرز قراردیدیا ہے جس کے تحت اب ان تمام تاجروں کو پوائنٹ آف سیل سسٹم نصب کرکے ایف بی آر کے سسٹم کے ساتھ منسلک ہونا ہوگا۔
ایف بی آر کی جانب سے اس سلسلے میں باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے ذریعے سیلز ٹیکس رولز 2006 میں ترامیم کی گئی ہیں۔ اس ترمیمی نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ انکم ٹیکس آرڈیننس2001 کی سیکشن 236 ایچ کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کرنے والے تمام تاجر و رٹیلرز جو ایک لاکھ روپے مالیت یا اس سے زائد کی ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کرتے ہیں، ان کا شمار ٹیئر ون کے رٹیلرز میں ہوگا۔
ایف بی آر حکام نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ آئندہ ایک لاکھ روپے یا اس سے زائد کی ود ہولڈنگ کرنے والے تاجروں کو پوائنٹ آف سیل سسٹم نصب کرکے ایف بی آر کے سسٹم سے منسلک ہونا ہوگا تاکہ ان کے رئیل ٹائم سیل کی مانیٹرنگ کی جاسکے اور کسی قسم کی ٹیکس چوری کی روک تھام کی جاسکے۔