زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 26 پیسے کی کمی سے 282روپے 52پیسے اور اوپن ریٹ 25پیسے کم ہوکر284 روپے پر بند ہوئے
تجارتی خسارے میں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں رہنے جیسے عوامل کے باعث جمعہ کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
غیرملکیوں کی رواں ماہ چار پاکستانی کمپنیوں میں سرمایہ کاری معاہدوں کے علاوہ عالمی مالیاتی اداروں سے قرض کے نئے معاہدوں سے ملک کو درپیش فنانشل گیپ گھٹنے، تجارتی خسارے میں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں رہنے جیسے عوامل کے باعث جمعہ کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 26پیسے کی کمی سے 282روپے 52پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں عمرہ زائرین کی ڈیمانڈ بڑھنے کے باوجود ڈالر کی قدر 25پیسے کی کمی سے 284 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس طرح سے فارن کرنسی مارکیٹوں نے زرمبادلہ کے ذخائر میں ہونے والی کمی کو بھی نظر انداز کیا۔ پاکستان کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سے مجموعی طور پر 1ارب 55کروڑ ڈالر قرضوں کی منظوری روپے کی قدر میں استحکام کا سبب بنی ہے۔
علاوہ ازیں رواں ماہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، سنگاپور سمیت دیگر ملکوں کی کمپنیوں کی پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری معاہدوں، جنوری کے دوسرے ہفتے میں آئی ایم ایف سے 700 ملین ڈالر کی قسط کی منظوری کے امکانات سے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
غیرملکیوں کی رواں ماہ چار پاکستانی کمپنیوں میں سرمایہ کاری معاہدوں کے علاوہ عالمی مالیاتی اداروں سے قرض کے نئے معاہدوں سے ملک کو درپیش فنانشل گیپ گھٹنے، تجارتی خسارے میں کمی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ قابو میں رہنے جیسے عوامل کے باعث جمعہ کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 26پیسے کی کمی سے 282روپے 52پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں عمرہ زائرین کی ڈیمانڈ بڑھنے کے باوجود ڈالر کی قدر 25پیسے کی کمی سے 284 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس طرح سے فارن کرنسی مارکیٹوں نے زرمبادلہ کے ذخائر میں ہونے والی کمی کو بھی نظر انداز کیا۔ پاکستان کے ساتھ ایشیائی ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سے مجموعی طور پر 1ارب 55کروڑ ڈالر قرضوں کی منظوری روپے کی قدر میں استحکام کا سبب بنی ہے۔
علاوہ ازیں رواں ماہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، سنگاپور سمیت دیگر ملکوں کی کمپنیوں کی پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ سرمایہ کاری معاہدوں، جنوری کے دوسرے ہفتے میں آئی ایم ایف سے 700 ملین ڈالر کی قسط کی منظوری کے امکانات سے بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔