چارجڈ پارکنگ غیر قانونی ہے پولیس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے سندھ ہائیکورٹ
کراچی کی 46 سڑکوں پر چارجڈ پارکنگ بنائی گئی ہے، ڈی آئی جی ٹریفک کی رپورٹ
سندھ ہائیکورٹ نے شہر قائد میں غیر قانونی پارکنگ کیخلاف درخواست پر ڈی آئی جی ٹریفک کو چارجڈ پارکنگ کے غیر قانونی کام میں پولیس کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو شہر قائد میں غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ جس میں ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔
ڈی آئی جی ٹریفک کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی 46 سڑکوں پر چارجڈ پارکنگ بنائی گئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چارجڈ پارکنگ کے لیے مختص روڈز کے علاوہ اگر کوئی شخص کہیں اور پارکنگ بنائے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
عدالت نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ اگر چارجڈ پارکنگ کے غیر قانونی کام میں پولیس بھی ملوث ہو تو انکے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کے ایم سی نے اعتراف کیا ہے کہ ٹریفک انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ غیر فعال ہے۔
جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیے کہ ٹریفک کے معاملات میں ٹریفک انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ عدالت نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی ہدایت کردی۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس عقیل احمد عباسی پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو شہر قائد میں غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ جس میں ڈی آئی جی ٹریفک کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔
ڈی آئی جی ٹریفک کی رپورٹ کے مطابق کراچی کی 46 سڑکوں پر چارجڈ پارکنگ بنائی گئی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ چارجڈ پارکنگ کے لیے مختص روڈز کے علاوہ اگر کوئی شخص کہیں اور پارکنگ بنائے تو اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
عدالت نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایت کی کہ اگر چارجڈ پارکنگ کے غیر قانونی کام میں پولیس بھی ملوث ہو تو انکے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کے ایم سی نے اعتراف کیا ہے کہ ٹریفک انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ غیر فعال ہے۔
جسٹس عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیے کہ ٹریفک کے معاملات میں ٹریفک انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ عدالت نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کی ہدایت کردی۔