بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کے علاج کے بعد بھی دل کی بیماری کا خطرہ برقرار رہتا ہے
ماہرین نے دل کی بیماریوں کے خطرات، ایل ڈی ایل کی زیادہ سطح اور سسٹولک بلڈ پریشر کے درمیان ایک مستقل تعلق دریافت کیا
حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں پایا گیا ہے کہ 55 سال کی عمر سے پہلے زیادہ کولیسٹرول اور ہائی بلڈ پریشر کا ہونا دل کی بیماروں کا سنگین خطرہ پیدا کرسکتا ہے یہاں تک کہ دونوں کی سطح بعد میں معمول پر بھی آجائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق PLOS One نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق 55 سال کی عمر سے پہلے کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کی سطح کو اگر متوازن بھی کرلیا جائے تب بھی یہ بعد کی زندگی میں دل کی صحت پر دیرپا اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
محققین نے 55 سے 60، 61 اور 65 سال سے زائد عمر کے لوگوں میں دل کی بیماریوں کے بڑھتے خطرات، ایل ڈی ایل (خراب کولیسٹرول) کی زیادہ سطح اور سسٹولک بلڈ پریشر کے درمیان ایک مستقل تعلق دریافت کیا۔
ماہرین نے اپنے تحقیقی نتائج میں بتایا کہ ایل ڈی ایل اور بلڈ پریشر کی زیادہ سطح کو اگر پہلے ہی سے متوازن نہ رکھا جائے تو ابتدائی اور درمیانی عمر میں اس کے علاج کے بعد بھی یہ دل کی بیماری کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔