ڈریپ کے سابق سی ای او کی جعلی ڈگری بنانے والا ملزم گرفتار
ملزم دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی سری لنکا کے نام سےجعلی ڈگری جاری کرتا تھا،ایف آئی اے نے سری لنکن حکام سے رابطہ کر لیا
وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے ڈریپ کے سابق سی ای او اختر حسین کے جعلی ڈگری کیس میں اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے جعلی ڈگری بنانے میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کی نگرانی میں ایف آئی اے ٹیم نے ایف ٹین کے علاقے میں چھاپہ مارا اور جعلی ڈگری بنانے میں ملوث مرکزی ملزم محمد امین بیگ کو گرفتار کرلیا۔
ملزم دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی سری لنکا کے نام سے جعلی ڈگری جاری کرتا تھا اور متعدد ایجنٹوں کے ذریعے جعلی اور غیر قانونی ادارہ چلا رہا تھا۔
پہلے سے گرفتار سابق سی ای او ڈریپ شیخ اختر حسین نے بھی مذکورہ جعلی ڈگری ملزم سے حاصل کی تھی اور اسی جعلی ڈگری کی بنیاد پر ڈریپ میں بطور سی ای او تعینات ہوئے تھے۔
ملزم کی گرفتاری پہلے سے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر عمل میں آئی، ملزم ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ کے اجرا کے لیے جعلی بین الاقوامی کونسل بھی چلا رہا تھا، ملزم ایم ڈی کی ڈگری کے لیے ایک ہزار امریکی ڈالر اور پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لیے ڈیڑھ ہزار امریکی ڈالر وصول کرتا تھا۔
چھاپے کے دوران بڑی تعداد میں پرنٹڈ ڈگری سرٹیفکیٹ، ایمبوز مہریں، جعلی یونیورسٹی سے متعلق مہریں اور داخلہ فارم برآمد کر لیے گئے۔
ایف آئی اے نے کیس کی تحقیقات کے لیے انٹرپول کے ذریعے سری لنکن حکام سے بھی رابطہ کر لیا ہے، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے جس کے دوران مزید انکشافات کی توقع ہے۔
ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کی نگرانی میں ایف آئی اے ٹیم نے ایف ٹین کے علاقے میں چھاپہ مارا اور جعلی ڈگری بنانے میں ملوث مرکزی ملزم محمد امین بیگ کو گرفتار کرلیا۔
ملزم دی اوپن انٹرنیشنل یونیورسٹی سری لنکا کے نام سے جعلی ڈگری جاری کرتا تھا اور متعدد ایجنٹوں کے ذریعے جعلی اور غیر قانونی ادارہ چلا رہا تھا۔
پہلے سے گرفتار سابق سی ای او ڈریپ شیخ اختر حسین نے بھی مذکورہ جعلی ڈگری ملزم سے حاصل کی تھی اور اسی جعلی ڈگری کی بنیاد پر ڈریپ میں بطور سی ای او تعینات ہوئے تھے۔
ملزم کی گرفتاری پہلے سے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر عمل میں آئی، ملزم ڈپلومہ اور سرٹیفکیٹ کے اجرا کے لیے جعلی بین الاقوامی کونسل بھی چلا رہا تھا، ملزم ایم ڈی کی ڈگری کے لیے ایک ہزار امریکی ڈالر اور پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لیے ڈیڑھ ہزار امریکی ڈالر وصول کرتا تھا۔
چھاپے کے دوران بڑی تعداد میں پرنٹڈ ڈگری سرٹیفکیٹ، ایمبوز مہریں، جعلی یونیورسٹی سے متعلق مہریں اور داخلہ فارم برآمد کر لیے گئے۔
ایف آئی اے نے کیس کی تحقیقات کے لیے انٹرپول کے ذریعے سری لنکن حکام سے بھی رابطہ کر لیا ہے، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے جس کے دوران مزید انکشافات کی توقع ہے۔