کابل خاتون بمبار کا غیر ملکیوں کی بس پر خودکش حملہ 12ہلاک

بس کوایئرپورٹ جاتے ہوئے نشانہ بنایاگیا،مرنیوالوں میں جنوبی افریقہ کے8 باشندے بھی شامل،حزب اسلامی نے ذمے داری قبول کرلی


News Agencies/AFP September 19, 2012
کابل:سیکیورٹی اہلکار خودکش حملے میں تباہ ہونے والی اس منی بس کا جائزہ لے رہے ہیںجو غیر ملکی افراد کو ایئر پورٹ لے جا رہی تھی۔ فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کے دارالحکومت کابل کے نزدیک ایک خاتون خودکش حملہ آور نے غیرملکی شہریوں کو لے جانے والی ایک منی بس کو نشانہ بنایاجس کے نتیجے میں 9 غیر ملکیوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

پولیس حکام کاکہنا ہے کہ منی بس میں سوار غیرملکی ایئرپورٹ جارہے تھے کہ ان کی بس کو نشانہ بنایاگیا۔ اطلاعات کے مطابق منی بس کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کام کرنے والے غیر ملکی اسٹاف کو لے کرجارہی تھی۔ مرنے والوں میں 8 کا تعلق جنوبی افریقہ سے ہے۔ کابل پولیس کے سربراہ محمد ایوب سولنگی کا کہنا ہے ایئر پورٹ جانیوالی منی بس میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم سفرکررہے تھے۔

خودکش حملہ آور بارودی مواد سے بھری گاڑی میں سوار تھا اور منی بس کے قریب اپنی گاڑی کو تباہ کر دیا۔ دھماکے سے پاس سے گزرنے والی ایک اورگاڑی بھی تباہ ہوگئی۔ زخمیوں میں دو افغان پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ادھر حزب اسلامی کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ کابل حملہ گستاخانہ امریکی فلم کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا ہے اور ایک خاتون نے خودکش حملہ کیا ۔ علاوہ ازیں ایک اور خودکش حملہ آور نے افغانستان پاکستان سرحدکے قریب نیٹو کے قافلے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین اتحادی فوجی زخمی جبکہ ایک افغان شہری ہلاک ہو گیا۔

ایساف کے مطابق واقع کنڑ میں پیش آیا۔نیٹو نے افغان سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے غیر ملکی فوجیوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کی وجہ سے افغان فورسز کے ساتھ مشترکہ آپریشنز معطل کردیے ۔منگل کو عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ حکم افغانستان میں امریکا کے دوسرے سب سے سینئرکمانڈر لیفٹننٹ جنرل جیمز ٹیری نے جاری کیا۔اس فیصلے کے تحت بٹالین سے چھوٹی تمام یونٹیں افغان فورسز کے ساتھ مل کر آپریشن نہیں کریں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں