کے ایم سی کی جاری ترقیاتی اسکیموں میں گھپلوں کا انکشاف
683 اسکیموں میں سے201 کا جائزہ لیا گیا، صرف 45 اسکیموں پر بہتر کام ہوسکا
کراچی میونسپل کارپوریشن کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی پہلی بار مانیٹرنگ کی گئی، کے ایم سی کی 683 جاری اسکیموں میں سے 201 اسکیموں کا جائزہ لیا گیا جب کہ اربوں روپے کی لاگت سے جاری ترقیاتی اسکیموں میں گھپلوں کا سرکاری سطح پر انکشاف ہوا ہے۔
محکمہ ترقیات اور منصوبہ بندی کی ٹیموں نے کے ایم سی کے غیر معیاری کاموں کا پتا لگا لیا، کے ایم سی کی 683 جاری اسکیموں میں صرف 201 اسکیموں کا جائزہ لیا گیا، 201 اسکمیوں میں سے صرف 45 اسکیموں پر بہتر کام ہوسکا، 156 اسکیموں میں گڑ بڑ کی گئی۔
غیر معیاری برقرار،156 اسکیموں میں روڈ سیکٹر،فلائی اوور، سیوریج کے 121 منصوبے غیر معیاری قرار دے دیے گئے، عوام کی سہولت کے لیے 76 اسکیموں میں ایک روپیہ تک خرچ نہیں ہوسکا۔
محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کا کہنا ہے کہ مزید اسکیموں کی مانیٹرنگ کرنے پر کافی کچھ نکل سکتا ہے،کراچی کی ترقیاتی اسکیموں کا حال تو دیہی سندھ کی اسکیموں سے بھی زیادہ خراب ہے۔
محکمہ پی اینڈ کی ٹیم کی جانب سے 201 اسکیموں کا جائزہ لیا گیا جس میں 45 معیاری اور 156 غیر معیاری قرار دے دی گئیں۔
محکمہ ترقیات اور منصوبہ بندی کی ٹیموں نے کے ایم سی کے غیر معیاری کاموں کا پتا لگا لیا، کے ایم سی کی 683 جاری اسکیموں میں صرف 201 اسکیموں کا جائزہ لیا گیا، 201 اسکمیوں میں سے صرف 45 اسکیموں پر بہتر کام ہوسکا، 156 اسکیموں میں گڑ بڑ کی گئی۔
غیر معیاری برقرار،156 اسکیموں میں روڈ سیکٹر،فلائی اوور، سیوریج کے 121 منصوبے غیر معیاری قرار دے دیے گئے، عوام کی سہولت کے لیے 76 اسکیموں میں ایک روپیہ تک خرچ نہیں ہوسکا۔
محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کا کہنا ہے کہ مزید اسکیموں کی مانیٹرنگ کرنے پر کافی کچھ نکل سکتا ہے،کراچی کی ترقیاتی اسکیموں کا حال تو دیہی سندھ کی اسکیموں سے بھی زیادہ خراب ہے۔
محکمہ پی اینڈ کی ٹیم کی جانب سے 201 اسکیموں کا جائزہ لیا گیا جس میں 45 معیاری اور 156 غیر معیاری قرار دے دی گئیں۔