آئی سی سی کا عثمان خواجہ کو بلے پر ’امن کا نشان‘ لگانے کی اجازت دینے سے انکار

عثمان خواجہ نے اسرائیلی دہشتگردی کو اجاگر کرنے کیلئے آئی سی سی سے اپنے بلے پر فاختہ کا نشان لگانے کی اجازت مانگی تھی

فوٹو: فائل

آئی سی سی نے آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کو بلے اور جوتوں پر امن کا نشان لگانے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے اسرائیل کی غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر دہشتگردی کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کیلئے آئی سی سی سے پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ میں اپنے بلے اور جوتوں پر امن کا نشان فاختہ لگانے کی اجازت مانگی تھی۔

اس سے قبل آئی سی سی نے عثمان خواجہ کو پرتھ ٹیسٹ کے دوران ہاتھ سے لکھے ہوئے نعروں "آزادی ایک انسانی حق ہے" اور "تمام زندگیاں برابر ہیں" والے جوتے پہننے سے روک دیا تھا۔


مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی حمایت! عثمان خواجہ ایک مرتبہ پھر سرگرم ہوگئے

عثمان خواجہ نے سوشل میڈیا پر آئی سی سی کے فیصلے کیخلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور پہلے ٹیسٹ میں سیاہ پٹی باندھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

مزید پڑھیں: عثمان خواجہ نے نئی سوشل میڈیا پوسٹ میں آئی سی سی کا دہرا معیار واضح کردیا

آئی سی سی کا کہنا ہے کہ کھیل کے میدان میں سیاست، مذہب یا نسل سے متعلق پیغامات قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دوسرا ٹیسٹ 26 دسمبر سے میلبرن میں شروع ہوگا۔
Load Next Story