شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایران فوج کا سینئر عہدیدار جاں بحق
اسرائیل کو اس قتل کی 'یقینی قیمت‘ چکانا پڑے گی، ایرانی صدر
شام میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایران فوج کا سینئر عہدیدار جاں بحق ہوگیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر مشیر سید رضی موسوی کو شام کے شہر دمشق کے قریب فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ تین اسرائیلی میزائل اُس عمارت پر گرے جہاں وہ مقیم تھے جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
سید رضی موسوی میجر جنرل کے عہدے پر فائز اور شام میں "مزاحمتی سپورٹ یونٹ" کے انچارج تھے۔ ان کا شمار 2020 میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے سید رضی موسوی کی موت کا اعلان اپنی باقاعدہ نشریات روک کر کیا۔
دریں اثنا ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو سینئر جنرل کے قتل کی 'یقینی قیمت چکانی پڑے گی۔ یہ اقدام غاصب صیہونی حکومت کی مایوسی اور بے بسی کی ایک اور علامت ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے سینئر مشیر سید رضی موسوی کو شام کے شہر دمشق کے قریب فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ تین اسرائیلی میزائل اُس عمارت پر گرے جہاں وہ مقیم تھے جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
سید رضی موسوی میجر جنرل کے عہدے پر فائز اور شام میں "مزاحمتی سپورٹ یونٹ" کے انچارج تھے۔ ان کا شمار 2020 میں بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے ایرانی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے سید رضی موسوی کی موت کا اعلان اپنی باقاعدہ نشریات روک کر کیا۔
دریں اثنا ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کو سینئر جنرل کے قتل کی 'یقینی قیمت چکانی پڑے گی۔ یہ اقدام غاصب صیہونی حکومت کی مایوسی اور بے بسی کی ایک اور علامت ہے۔