راولپنڈی پائپ لائن دھماکا سرنگ کھود کر آئل چوری کیا جارہا تھا

پاکستان آئل فیلڈ اور ماہرین نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں

پاکستان آئل فیلڈ اور ماہرین نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں

تھانہ صدر بیرونی کے علاقے جوڑیاں میں زیر زمین مرکزی پائپ لائن میں آتشزدگی و دھماکے کی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ آئل ریفائنری کو خام تیل سپلائی کرنے والی پاکستان آئل فیلڈ کی 10 انچ قطر کی پائپ لائن کو ٹمپر کرکے آئل چوری کیا جارہا تھا۔

پاکستان آئل فیلڈ اور ماہرین نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلیں ۔ ملزمان نے گھر کرائے پر لیکر اندر سے مرکزی پائپ لائن تک سرنگ کھود رکھی تھی اور زیر زمین 20 فٹ عارضی پائپ کے ذریعے پائپ لائن سے کروڈ آئل چوری کررہے تھے۔

گھر کے اندر ٹینک میں بھی کروڈ آئل ذخیرہ کیاگیا ۔ صدر بیرونی پولیس نے مالک مکان سمیت چار نامزد اور دیگر نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

تھانہ صدر بیرونی پولیس نے پاکستان آئل فیلڈ کے سینئر ایگزیکٹو آفیسر ایڈمن اشفاق علی ندیم کی مدعیت میں مکان مالک سمیت دیگر چار نامزد اور نامعلوم افراد کے خلاف دس انچ قطر کی مرکزی پائپ لائن کو ٹمپر کرنے، تیل چوری و سمیت دیگر دفعات کے مقدمہ تحت درج کرلیا۔

مدعی مقدمہ اشفاق علی ندیم نے پولیس کو مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ کمپنی کی پائپ لائن دھمیال کے علاقے سے گزرتی ہے جہاں کچھ لوگوں نے رائٹ آف وے پر ناجائز تعمیرات کر رکھی ہیں ۔ اطلاع ملی کہ تھانہ صدر بیرونی کی حدود میں جوڑیاں کے علاقے میں پائپ لائن کے پاس گھر میں آگ لگ گئی ۔

موقع پر پہنچے تو معلوم ہوا ہے ملزمان راجہ غلام مصطفی، محمد سرفراز، محمد اسلم، اور سردار طارق وغیرہ نے پائپ لائن کے قریب گھر کرائے پر لیا اور دیگر نامعلوم ملزمان کے ساتھ مکان سے سرنگ کھودی اور کمپنی کی 10 انچ قطر کی پائپ لائن میں ٹمپرنگ کرکے اس میں نقب لگائی۔


یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی میں تیل چوری کی کوشش کے دوران پائپ لائن پھٹ گئی، خوفناک آتشزدگی

ملزمان کمپنی کی مین سپلائی لائن سے پائپ نصب کرکے زیر زمین چھپا کر 20 فٹ تک مکان کے اندر لے گئے اور کروڈ آئل چوری کرکے گھر کے اندر ٹینک میں ذخیرہ کررہے تھے کہ اچانک آگ لگنے پر وہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

زیر زمین چھپایا گیا 20 فٹ پائپ، لائن پر لگا کلپ برآمد کرکے قبضے میں لے لیاگیا۔

گھر کے اندر بنے زیرزمین ٹینک میں چوری کرکے ذخیرہ کیا گیا 33 بیرل کروڈ آئل بھی پولیس نے قبضے میں لیا۔

مالک مکان محمد کبیر نے بھی پائپ لائن کے قریب ناجائز تعمیرات کرکے اور مکان آئل چوری کے لیے کرائے داروں کو دیکر سہولت کاری کی۔ رپورٹ کے مطابق کمپنی کا 84 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا 316 بیرل کروڈ آئل چوری کیا گیا۔ علاقے کی جیوفینسنگ و دیگر طریقہ کار اختیار کرکے نامعلوم ملزمان کا بھی سراغ لگایا جائے اور قرار واقعی سزا دی جائے۔

اس سے قبل بھی کمپنی کے کروڈ آئل چوری کے دو مقدمات تھانہ دھمیال میں درج ہیں انکی بھی تفتیش کی جائے ۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف پائپ لائن کو ٹمپر کرنے، آئل چوری کرنےاور مقامی آبادی کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے ۔
Load Next Story