پاکستانی سینما کو چلانے کیلیے بالی ووڈ فلمیں لگانا ہوں گی فیصل قریشی
بھارت سے 60 ارب روپے آرہے تھے جہاں سے پیسہ آتا ہے ہم وہ راستہ بند کر دیتے ہیں، اداکار
اداکار فیصل قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سینما کو چلانے کے لیے بالی ووڈ کی فلمیں چلانا ہوں گی۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو اداکار فیصل قریشی نے کہا کہ لوگ بالی ووڈ کی فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملک میں سینما کو چلانا ہے تو بالی ووڈ کی فلمیں لگانا ہوں گی۔ بھارت سے 60 سے 70 ارب روپے آرہے تھے۔ جہاں سے پیسہ آتا ہے ہم نہ جانے کیوں وہ راستہ بند کردیتے ہیں۔
فلمی صنعت کے مسائل اور ان کے حل کے لیے اداکار کا کہنا تھا کہ فیصلہ قریشی نے کہا کہ پاکستان میں سینما کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا اور ٹکٹ سستا کرنا ہوگا کیونکہ عام آدمی مہنگا ٹکٹ نہیں خرید سکتا۔
فیصل قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں مختلف موضوعات پر ڈرامے بنے مگر وہ زیادہ نہیں چلے۔ آخرکار یہ کاروبار ہے اور چینل کو ریٹنگ پر اشتہارات ملتے ہیں۔ حال ہی میں ایک مختلف ڈرامہ رضیہ آیا تھا جس میں ماہرہ خان تھیں۔ اس میں خواتین کی خود مختاری پر بات کی گئی تھی اور اچھا کام ہوا تھا تاہم یہ ڈرامہ زیادہ دیکھا ہی نہیں گیا اور نہ ہی اس پر بات ہوئی۔
برطانوی میڈیا کو انٹرویو اداکار فیصل قریشی نے کہا کہ لوگ بالی ووڈ کی فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں۔ ملک میں سینما کو چلانا ہے تو بالی ووڈ کی فلمیں لگانا ہوں گی۔ بھارت سے 60 سے 70 ارب روپے آرہے تھے۔ جہاں سے پیسہ آتا ہے ہم نہ جانے کیوں وہ راستہ بند کردیتے ہیں۔
فلمی صنعت کے مسائل اور ان کے حل کے لیے اداکار کا کہنا تھا کہ فیصلہ قریشی نے کہا کہ پاکستان میں سینما کی تعداد میں اضافہ کرنا ہوگا اور ٹکٹ سستا کرنا ہوگا کیونکہ عام آدمی مہنگا ٹکٹ نہیں خرید سکتا۔
فیصل قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں مختلف موضوعات پر ڈرامے بنے مگر وہ زیادہ نہیں چلے۔ آخرکار یہ کاروبار ہے اور چینل کو ریٹنگ پر اشتہارات ملتے ہیں۔ حال ہی میں ایک مختلف ڈرامہ رضیہ آیا تھا جس میں ماہرہ خان تھیں۔ اس میں خواتین کی خود مختاری پر بات کی گئی تھی اور اچھا کام ہوا تھا تاہم یہ ڈرامہ زیادہ دیکھا ہی نہیں گیا اور نہ ہی اس پر بات ہوئی۔