کے الیکٹرک کیخلاف احتجاج پر یتیم لڑکی سے تھانے میں ’ہتک آمیز‘ سلوک
لڑکی گھٹنوں کے بل ہاتھ جوڑ کر معافیاں مانگتی رہی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی
شہر قائد کی یتیم لڑکی کو کے الیکٹرک کیخلاف احتجاج مہنگا پڑ گیا۔
اورنگی ٹاؤن میں چند روز قبل کے الیکٹرک کی گاڑی پر چڑھ کر کے الیکٹرک کے عملے سے احتجاج کرنے والی یتیم لڑکی کو اقبال مارکیٹ تھانے بلوا کر اس کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کرنے اور روتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر گھٹنوں کے بل چل کر سب سے معافی مانگنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ویڈیو دیکھ کر شہری حلقوں میں نا صرف اشتعال پھیل گیا بلکہ پولیس اور کے الیکٹرک کے اس عمل پر نئی بحث بھی چھڑ گئی ہے، تھانے میں لڑکی کے ساتھ ہتک آمیز سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد متاثرہ لڑکی پر مبینہ طور پر دباؤ ڈال کر لڑکی ایسا ویڈیو بیان ریکارڈ کرایا جسے اقبال مارکیٹ تھانے میں اس کے ساتھ کچھ ہوا ہی نہیں۔
اقبال مارکیٹ تھانے میں کے الیکٹرک عملے کی جانب سے شکایت کی گئی تھی کہ مذکورہ لڑکی نے عملے کے ساتھ بدتمیزی کی اور ہاتھ بھی اٹھایا جبکہ اس واقعہ کی فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس پر لڑکی کو تھانے طلب کیا گیا جہاں مذکورہ لڑکی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے ساتھ ساتھ تھانے میں موجود ایک شخص کی جانب سے اس سے انتہائی ہتک آمیز رویہ بھی اپنایا گیا۔
متاثرہ لڑکی روتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر گھٹنوں کے بل چل کر پاؤں پکڑ کر سب سے معافی مانگتی رہی اور ویڈیو بنانے والے سے بھی مخاطب ہو کر کہا کہ آپ چاہیں تو میری ویڈیو بنا لیں میں کچھ نہیں کہوں گی جس سے اس کی بے بسی اور لاچاری کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے.
تھانے میں لڑکی کے ساتھ ہتک آمیز رویہ کے بعد لڑکی سے گھر میں ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کرایا گیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ 22 دسمبر کو کے الیکٹرک کا عملہ ہمارے گھر آیا تھا، لڑکی کا کہنا تھا کہ ان کے والد نہیں ہیں اور ہم 5 بہن بھائی ہیں، کچھ مسائل کی وجہ سے بجلی کا بل جمع نہیں کرا سکے، عملے نے مجھ سے بدتمیزی کی اور کہا کہ وہ لائن کاٹ دیں گے۔
لڑکی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک عملے کے کچھ الفاظ ایسے تھے جو مجھ برداشت نہیں ہوئے اور میں نے ان سے بدتمیزی کی جس کے بعد وہ تھانے چلے گئے اور انہوں نے مجھے تھانے بلوایا اور کہا کہ میرے خلاف مقدمہ درج ہوگا لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ہمارے علاقے اقبال مارکیٹ تھانے کے ایس ایچ او نے ہمیں بہت سپورٹ کیا اور انہیں کچھ بھی نہیں کرنے دیا اور میرا کے الیکٹرک کے عملے سے تصفیہ کرا دیا۔