سندھ کابینہ انتخابات کیلیے 300 ملین روپے سمیت متعدد مالیاتی فنڈز کی منظوری

حکومتی بجلی بلوں کی ادائیگی کیلیے29.379 ارب، 50الیکٹرک بسوں کیلیے 768.6ملین، پیپلزبسز کی سبسڈی کیلیے579.756 ملین منظور


Staff Reporter December 27, 2023
لنک روڈ انٹر چینج کی تعمیر کیلیے 1.1 ارب، ہندو جمخانہ کی بحالی کیلیے 115 ملین روپے بھی منظور۔ فوٹو: اے پی پی

سندھ کابینہ نے عام انتخابات کیلیے 300 ملین روپے منظور کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلیے متعدد مالیاتی فنڈز کی منظوری دی۔

منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں نگراں وزیراعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم نے کابینہ کو بتایا کہ تمام ریٹرننگ افسران/ڈپٹی کمشنروں کو انتخابی اخراجات کیلیے 300 ملین روپے (تمام 30 ڈی سیز میں سے ہر ایک کو 10 ملین روپے) فراہم کیے جا سکتے ہیں۔

کابینہ نے بلدیاتی انتخابات کے پرانے اخراجات کی ادائیگی کیلیے ڈپٹی کمشنرز کو 168 ملین روپے دینے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ بجلی کے موجودہ ماہانہ چارجز اوسطاً 5300 ملین روپے ہیں اور رواں مالی سال 24-2023 کے اگلے آٹھ ماہ کیلیے جون 2024 تک 42400 ملین روپے (5300x8=42400 ملین) رقم درکار ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ترقیاتی اسکیموں کیلیے 16.8 ارب روپے کی منظوری

کابینہ نے غور و خوض کے بعد 29.376 ارب روپے کی رقم کی منظوری دی تاکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اپریل 2024 تک سندھ حکومت کے بجلی کے بل بنائے جا سکیں۔صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ نے الیکٹرک بس سروس کا آغاز کیا ہے جو کہ ٹیلی فون انڈسٹریز آف پاکستان (TIP) کے ذریعے کرائے پر اپنے ماڈل کے تحت چلائی جا رہی ہے۔

فی الحال 50 میں سے 40 بسیں کراچی کے تین روٹس پر چلائی گئی ہیں ، کابینہ نے ٹی آئی پی الیکٹرک بسوں کی تجاویز کی تکنیکی، مالی و قانون اشخاص کیلیے معروف کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے کیلیے 200 ملین روپے تک کے بجٹ مختص کرنے کی منظوری دے دی۔

محکمہ ٹرانسپورٹ نے بی آر ٹی گرین لائن کا کرایہ (15 روپے سے 30 روپے اور 55 سے 70 روپے) اور انٹرا ڈسٹرکٹ پیپلز بس سروس بڑھانے کی تجویز دی جسے نگراں وزیراعلیٰ نے رد کردیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ پیپلز بس سروس کے تحت کراچی میں 204 بسیں (36 حیدرآباد اور لاڑکانہ) 13 روٹس پر چل رہی ہیں جن میں پنک بسوں کے دو روٹس بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نگران حکومت نے 372 ارب روپے کے 9 منصوبوں کی منظوری دیدی

کابینہ نے اگست 2023 میں، 2.4 ارب روپے میں SCORE کے ذریعے NHA کے ذریعے کاٹھور انٹرچینج کو دوبارہ بنانے کے ساتھ ساتھ انٹرچینج کی تعمیر کی منظوری دی کابینہ نے بحث کے بعد 250 ملین روپے کے زمین کے معاوضے کے ساتھ 1.1 ارب روپے کی بقایا رقم کی منظوری دی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ مارکیٹ میں کھاد کی کمی ہے اور انکے حیدرآباد، میرپورخاص اور سکھر دوروں کے دوران کاشتکاروں نے ان سے شکایت کی۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ ہندو جم خانہ 1925 میں 47000 گز کے پلاٹ پر قائم کیا گیا اور آزادی سے پہلے یہ ہندو طبقے کا کلب تھا۔بتایا گیا کہ ہندو جمخانہ مغلیہ دور اور نوآبادیاتی دور کی طرز کا ایک خوبصورت امتزاج ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس تاریخی عمارت کو کراچی میں اپنے دور کے فن تعمیر کا بڑا شاہکار سمجھا جاتا ہے کابینہ نے 109.680 ملین روپے کی منظوری دی۔ ہالا کے عوام کی درخواست پر کابینہ نے نئے تعمیر شدہ رورل ہیلتھ سنٹر ہالا اولڈ کو پی پی ایچ آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا اور 40 ملین روپے کی منظوری دی۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ کھیرتھر نیشنل پارک پاکستان کا پہلا نیشنل پارک تھا جسکا اعلان 1974 میں کیا گیا۔ محل کوہستان اور حب ڈیم سے ملحقہ علاقے جنگلی حیات کی پناہ گاہیں ہیں کابینہ نے 260,81,770 روپے کے مساوی فنڈز مختص کرنے کی منظوری دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔