پاکستان سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون مقابلے فاتح ٹیموں کو لاکھوں روپے انعام
ہیکاتھون میں ایگنائیٹ فنڈ کی جانب سے سائبر سیکورٹی ٹریننگز اور مقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا۔
نگران وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف نے کہا ہے کہ سائبر کرائم کے خلاف کارروائی کیلئے مطلوبہ آلات و مہارت پر مبنی الگ ادارہ قائم کردیا۔
اسلام آباد میں ایگنائیٹ ڈیجیٹل پاکستان سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون منعقد ہوئی، جس میں ایگنائیٹ فنڈ کی جانب سے سائبر سیکیورٹی ٹریننگز اور مقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا۔
بڑے سات شہروں میں طلبا و طالبات کو ایک ماہ کی ورک شاپ کرائی گئی، جس کے بعد طلباء و طالبات کی سائبر ٹیموں کے مابین 25 اور 26 دسمبر کو مقابلے ہوئے۔
سائبر سیکورٹی مقابلوں میں کراچی، لاہور، پشاور، کوٸٹہ اور ملتان سے 21 ٹیموں نے حصہ لیا۔ گرینڈ مقابلوں میں اسلام آباد سے 6 جبکہ دیگر شہروں سے تین تین ٹیموں نے حصہ لیا۔ تقریب میں نگران وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف اور دیگر اہم شخصیات کی شرکت کی۔
نگراں وزیر آئی ٹی نے ڈیجیٹل پاکستان سائبرسیکیورٹی ہیکاتھون 2023 کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر کرائم کے خلاف کارروائی کیلئے مطلوبہ آلات و مہارت پر مبنی الگ ادارہ قائم کردیا، ایف آئی اے سائبر کرائم سے اختیارات اب نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو منتقلی کررہے۔
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ پاکستان کی سائبر اسپیس، شہریوں کے آن لائن ڈیٹا، آن لائن خرید و فروخت کا تحفظ ضروری ہے، سائبر کرائم، سائبربُلنگ اور جرم و مجرم کے خلاف مؤثر کارروائی ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان میں پہلی نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (نیشنل سرٹس) بھی قائم کردی گئی ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ سائبر کرائمز کےخلاف حکومت پاکستان نے مؤثر حکمت عملی کے تحت پورا انفراسٹرکچر بنالیا ہے۔
تقریب کا اہتمام وزارت آئی ٹی کے ادارے نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ (اگنائٹ) کے تحت کیا گیا. تقریب کا مقصد پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے شعور کی بیداری اور نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہے۔
کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، ملتان اور اسلام آباد سے 21 ٹیمیں منتخب ہوئیں۔ ملک کے 60شہروں میں مقابلے کے بعد گرینڈ فائنل میں 3 ٹیمیں انعامات کی حقدار قرار پائیں۔ فاتح ٹیموں کو پہلا انعام 15 لاکھ، دوسرا انعام 10 لاکھ اور تیسرا انعام 5 لاکھ روپے دیا گیا۔
اسلام آباد میں ایگنائیٹ ڈیجیٹل پاکستان سائبر سیکیورٹی ہیکاتھون منعقد ہوئی، جس میں ایگنائیٹ فنڈ کی جانب سے سائبر سیکیورٹی ٹریننگز اور مقابلہ جات کا انعقاد کیا گیا۔
بڑے سات شہروں میں طلبا و طالبات کو ایک ماہ کی ورک شاپ کرائی گئی، جس کے بعد طلباء و طالبات کی سائبر ٹیموں کے مابین 25 اور 26 دسمبر کو مقابلے ہوئے۔
سائبر سیکورٹی مقابلوں میں کراچی، لاہور، پشاور، کوٸٹہ اور ملتان سے 21 ٹیموں نے حصہ لیا۔ گرینڈ مقابلوں میں اسلام آباد سے 6 جبکہ دیگر شہروں سے تین تین ٹیموں نے حصہ لیا۔ تقریب میں نگران وزیر آئی ٹی ڈاکٹر عمر سیف اور دیگر اہم شخصیات کی شرکت کی۔
نگراں وزیر آئی ٹی نے ڈیجیٹل پاکستان سائبرسیکیورٹی ہیکاتھون 2023 کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر کرائم کے خلاف کارروائی کیلئے مطلوبہ آلات و مہارت پر مبنی الگ ادارہ قائم کردیا، ایف آئی اے سائبر کرائم سے اختیارات اب نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو منتقلی کررہے۔
وزیر آئی ٹی نے کہا کہ پاکستان کی سائبر اسپیس، شہریوں کے آن لائن ڈیٹا، آن لائن خرید و فروخت کا تحفظ ضروری ہے، سائبر کرائم، سائبربُلنگ اور جرم و مجرم کے خلاف مؤثر کارروائی ہماری ذمہ داری ہے، پاکستان میں پہلی نیشنل سائبر ایمرجنسی ریسپانس ٹیم (نیشنل سرٹس) بھی قائم کردی گئی ہے۔
ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا تھا کہ سائبر کرائمز کےخلاف حکومت پاکستان نے مؤثر حکمت عملی کے تحت پورا انفراسٹرکچر بنالیا ہے۔
تقریب کا اہتمام وزارت آئی ٹی کے ادارے نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ (اگنائٹ) کے تحت کیا گیا. تقریب کا مقصد پاکستان میں سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے شعور کی بیداری اور نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہے۔
کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور، ملتان اور اسلام آباد سے 21 ٹیمیں منتخب ہوئیں۔ ملک کے 60شہروں میں مقابلے کے بعد گرینڈ فائنل میں 3 ٹیمیں انعامات کی حقدار قرار پائیں۔ فاتح ٹیموں کو پہلا انعام 15 لاکھ، دوسرا انعام 10 لاکھ اور تیسرا انعام 5 لاکھ روپے دیا گیا۔