شہر قائد کے اہم منصوبے K4 کو اربوں روپوں کا ٹیکہ لگنے سے بچ گیا
بین الاقوامی فرمز کو ٹھیکہ سے باہر رکھنے کیلئے 27 ارب روپے کا پراجیکٹ 3 ارب روپے کے 9 حصوں میں تقسیم کرنے کا انکشاف
شہر قائد کے اہم منصوبے کے فور کو اربوں روپوں کا ٹیکہ لگنے سے بچ گیا۔
کراچی کو پانی پہنچانے کے منصوبے کے فورکے اہم حصے کلری بگھاڑ فیڈر کو پختہ کرنے کے 27 ارب روپے کے ٹھیکے میں قواعد کی خلاف ورزی، سنگین بے قاعدگیوں اور من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کا انکشاف ہوا ہے۔ غیر قانونی اقدامات سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے محکمہ آبپاشی کی جانب سے اعلان کردہ ٹھیکے کے پراسیس کو منسوخ کردیا ہے جبکہ متعلقہ حکام اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق کے فور منصوبے کے اہم حصے کلری بگھاڑ فیڈر کی پکی لائنگ کے ٹھیکے میں من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکہ دینے کی غرض سے پراجیکٹ کو قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 9 حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا جس پر منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر حاجی خان جمالی پر سخت تادیبی کارروائی شروع کرکے ان کو شوکاز نوٹس دیا گیا ہے۔
پراجیکٹ ڈاریکٹر پر قانون کی خلاف ورزی کرنے، سرکاری احکامات نہ ماننے اور من مانی کرنے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں، سرکاری دستاویزات کے مطابق بین الاقوامی فرمز کو ٹھیکہ کے عمل سے باہر رکھنے اور نیب کے ممکنہ ایکشن کے پیش نظر 27 ارب روپے کے پراجیکٹ کو 3 ارب روپے کے 9 حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
اہم ترین منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر حاجی خان جمالی کو ریٹائرمنٹ سے چند روز قبل سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقرر کیا گیا تھا، پراجیکٹ کی مدت 36 مہینے تھی جبکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کی مدت ملازمت صرف ایک مہینے تھی جو دسمبر 27 کو ریٹائرڈ ہو گئے ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق سیپرا رولز کی خلاف ورزی اور شفافیت اور بنیادی اصول کو نظر انداز کرکے پراجیکٹ کا اعلان پراجیکٹ ڈائریکٹر کی بجائے چیف انجینئر کی جانب سے کیا گیا، سندھ حکومت کی جانب سے ٹھیکے کی منسوخی کا باظابطہ اعلان کیا گیا ہے جبکہ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے اہم ترین منصوبے کا ٹھیکہ جلد ہی دیا جائے گا۔