ریٹرننگ آفیسر کوہاٹ کی معطلی الیکشن کمیشن نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
پشاور ہائی کورٹ نے ریٹرننگ آفیسر پی کے 91 کوہاٹ 2 عرفان اللہ کی تعیناتی معطل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا
الیکشن کمیشن نے ریٹرننگ آفیسر کوہاٹ کی معطلی کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست دو جنوری کو سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے ریٹرننگ آفیسر پی کے 91 کوہاٹ 2 عرفان اللہ کی تعیناتی معطل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا آج اسے الیکشن کمیشن نے ایڈووکیٹ افنان کریم کنڈی کے ذریعے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ ہمیں سنے بغیر پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا، کیس کو کل جمعہ کے روز سماعت کیلئے مقرر کیا جائے، ایسے وقت میں جب امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی جاری ہے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ انتخابات کو ڈی ریل کرنے کے مترادف ہے۔
یہ پڑھیں : پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا تعینات کردہ ریٹرننگ آفیسر معطل کردیا
الیکشن کمیشن نے موقف میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا انتخابی شیڈول ٹائم باؤنڈ ہے، الیکشن کمیشن نے امیدواران کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 30 دسمبر تک مکمل کرنی ہے، الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو نوٹی فکیشن جاری کرکے آر اوز اور ڈی آر اوز کے تبادلوں، تعیناتیوں پر پابندی عائد کی۔
موقف اختیار کیا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی آئینی زمہ داریوں کی ادائیگی میں مداخلت کی، ہائیکورٹ کو الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرکے سنے بغیر ایسا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی کے 91 کوہاٹ 2 میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کا عمل متاثر ہو رہا ہے، کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل 30 دسمبر تک جاری رہے گا، کاغذات نامزدگی کاعمل رکنے پر حلقہ پی کے 91 کوہاٹ2 میں انتخابات کا انعقاد بھی رکنے کا امکان ہے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ نے یہ اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ دو دسمبر کو سماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ نے ریٹرننگ آفیسر پی کے 91 کوہاٹ 2 عرفان اللہ کی تعیناتی معطل کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا آج اسے الیکشن کمیشن نے ایڈووکیٹ افنان کریم کنڈی کے ذریعے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ ہمیں سنے بغیر پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا، کیس کو کل جمعہ کے روز سماعت کیلئے مقرر کیا جائے، ایسے وقت میں جب امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی جاری ہے، پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ انتخابات کو ڈی ریل کرنے کے مترادف ہے۔
یہ پڑھیں : پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا تعینات کردہ ریٹرننگ آفیسر معطل کردیا
الیکشن کمیشن نے موقف میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا انتخابی شیڈول ٹائم باؤنڈ ہے، الیکشن کمیشن نے امیدواران کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 30 دسمبر تک مکمل کرنی ہے، الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو نوٹی فکیشن جاری کرکے آر اوز اور ڈی آر اوز کے تبادلوں، تعیناتیوں پر پابندی عائد کی۔
موقف اختیار کیا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی آئینی زمہ داریوں کی ادائیگی میں مداخلت کی، ہائیکورٹ کو الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرکے سنے بغیر ایسا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی کے 91 کوہاٹ 2 میں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کا عمل متاثر ہو رہا ہے، کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی کا عمل 30 دسمبر تک جاری رہے گا، کاغذات نامزدگی کاعمل رکنے پر حلقہ پی کے 91 کوہاٹ2 میں انتخابات کا انعقاد بھی رکنے کا امکان ہے۔
دریں اثنا سپریم کورٹ نے یہ اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ دو دسمبر کو سماعت کرے گا، بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل ہیں۔