نگراں سیٹ اپ اقداربھلا بیٹھا کیسے ممکن ہے شفاف الیکشن کراسکے چیئرمین پی ٹی آئی

سابق چیئرمین آج بھی ڈٹے ہیں اورآخری بال تک لڑیں گے، سپریم کورٹ شاہ محمود قریشی کے معاملے پر سوموٹو لے، میڈیا سے گفتگو


ویب ڈیسک December 28, 2023
فوٹو: فائل

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سے کوئی بھی مطمئن نہیں، نگراں سیٹ اپ تو سارے اقدار بھلا بیٹھا ہے، کیسے ممکن ہے کہ یہ صاف شفاف الیکشن کرا سکے گا۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر خان کا مزید کہنا تھا کہ بانی چیئرمین کو سائفر کیس کے بارے میں ہائیکورٹ سے ملنے والے حکم امتناعی سے آگاہ کردیا ہے، سابق چیئرمین آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں اور آخری بال تک لڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہے، جس طرح جمہوریت اور الیکشن کے عمل سے لوگوں کو باہر رکھا گیا، عدالت سے امید ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے کوئی اقدام کرے گی۔

بیرسٹر گوہر خان نے بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سابق چیئرمین الیکشن لڑیں، نواز شریف جس پلان کے تحت آیا وہ تو کسی کو الیکشن لڑنے نہیں دے رہا، لوگوں کو کاغذات نامزدگی کے حوالے سے مشکلات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے لوگ ہیں جن کی فیمیلز پر سخت حالات آئے،جس نے بھی پریس کانفرنس کی وہ پہلے ہماری پالیسی میں آئیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے شیخ رشید کی حمایت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، ان کی اپنی پارٹی ہے،فی الحال پی ٹی آئی کا یہی فیصلہ ہے کہ ہر سیٹ پر اپنا امیدوار کھڑا کریں گے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ امیدواروں کے ٹکٹ دو چار دنوں میں فائنل کر رہے ہیں، ہمارے سب امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کے حوالے سے بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہمیں کل تک پتہ نہیں تھا کہ شاہ محمود قریشی پر 12 مزید مقدمات درج ہیں، ان کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا آپ نے تو ان کے اسٹیٹس اور سجادہ نشینی کا بھی خیال نہیں رکھا۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے استدعا ہے شاہ محمود قریشی کو دی گئی ضمانت کے بعد اب اس صورتحال سے متعلق بھی سوموٹو لے لے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کارکنان سے مخاطب ہوکر کہا کہ پی ٹی آئی ورکرز حوصلہ رکھیں اور پرامن رہیں، جیت آپ کی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔