سلپ کیچنگ میں پاکستان دیگر ٹیموں سے پیچھے رہ گیا
72.4 فیصد کے ساتھ آٹھویں نمبر پر موجود، عبداللہ 4کیچز چھوڑ چکے
سلپ کیچنگ میں پاکستان دیگر ٹیموں سے پیچھے رہ گیا جب کہ گرین کیپس آٹھویں نمبر پر موجود ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سلپ کیچنگ بولرز کیلیے خاصی مددگار ہوتی ہے، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ،جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کی پچز میں تو ان کی اہمیت مزید بڑھ وجاتی ہے۔
ایک اچھا کیچ میچ کا نقشہ بدل دیتا ہے مگر پاکستان اس شعبے میں دیگر ٹیموں سے پیچھے نظر آنے لگا،گذشتہ 3سال کے ریکارڈز پر نظر ڈالی جائے تو جنوبی افریقہ 89فیصد کیچز تھام کر سرفہرست ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وارنر کا کیچ چھوڑنے والے عبداللہ شفیق نے مچل مارش کا کیچ بھی گرادیا
بھارت 87.5 فیصد کے ساتھ دوسرے، نیوزی لینڈ (85.7) تیسرے نمبر پر ہے،بنگلہ دیش (85.7) چوتھے، ویسٹ انڈیز (79.5) پانچویں، انگلینڈ (78.3) چھٹے، آسٹریلیا (76.8) ساتویں، پاکستان (72.4) آٹھویں اور سری لنکا (72.0) نویں نمبر پر ہے۔
حالیہ ٹیسٹ سیریز عبداللہ شفیق کیلیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئی،انھوں نے ابھی تک صرف ایک کیچ لیا جبکہ 4ڈراپ کیے ہیں،پرتھ ٹیسٹ کے پہلے روز عبداللہ نے آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ کو 21پر موقع دیا۔
میلبورن ٹیسٹ کے پہلے روز ڈیوڈ وارنر(2)کا کیچ ڈراپ کیا،بدھ کو جوش ہیزل ووڈ(0)کو بھی ان کی غفلت سے موقع ملا،گذشتہ روز پاکستان کے ابتدائی وار کارگر ثابت ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: میلبرن ٹیسٹ کا تیسرا روز؛ پاکستانی پیسرز کی سوئنگ بالنگ کے چرچے
کینگروز 46پر 4وکٹیں گنوا چکے تھے کہ عامر جمال کی شاندار آؤٹ سوئنگر پر گیند مچل مارش(20)کے بیٹ کا کنارہ چھوتی ہوئی پہلی سلپ میں گئی جہاں عبداللہ شفیق نے کیچ ڈراپ کردیا۔
جارح مزاج بیٹر نے اسٹیون اسمتھ کے ہمراہ 153رنز کی شراکت سے میچ کا نقشہ بدل دیا،انھوں نے آسٹریلوی ٹوٹل میں 96کا حصہ ڈالا۔
مجموعی طور پر عبداللہ شفیق کے ڈراپ کیچز کی وجہ سے میزبان ٹیم کو 137رنز اضافی بنانے کا موقع ملا، بالآخر کپتان شان مسعود نے ان کو سلپ سے ہٹایا اور بابر اعظم کو لے آئے۔