کورونا کے بعد پاکستان میں سیاحتی سرگرمیوں میں 92 فیصد اضافہ ہوا رپورٹ

غیرملکی سیاحوں کی تعداد 115 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، سالانہ کارکردگی رپورٹ

فوٹو : پنجاب ٹورازم

محکمہ سیاحت پنجاب، آرکیالوجی اور عجائب گھر کی سالانہ کارکردگی رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے سیاحت نے پاکستان میں سیاحت کی بحالی کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کورونا کے بعد پاکستان میں سیاحتی سرگرمیوں میں 92 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ غیرملکی سیاحوں کی تعداد 115 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن پنجاب (ٹی ڈی سی پی) کی جانب سے پہلی بار سکھ یاتریوں کی سہولت کے لیے آن لائن پورٹل بنایا گیا جسے غیرملکی سکھ یاتریوں کو پاکستان میں سیاحتی اور مذہبی مقامات کی یاترا کے لیے معلومات، بکنگ اور ڈیجیٹل ادائیگیوں میں آسانی آئی ہے۔ ٹی ڈی سی پی کی طرف سے پتریاٹہ اور لاہور میں ڈبل ڈیکر سیاحتی بسوں کی ٹکٹوں کا حصول آن لائن کیا گیا۔

ورلڈ بینک فنڈڈ پراجیکٹ پیٹیگ کی جانب سے دس گالف کارٹر مختلف سائیٹس پر سیاحوں کی سہولت کے لیے چلائی جا رہی ہیں۔ پی ٹیگ پراجیکٹ کی جانب سے سیاحوں کی سہولت کے لیے سات وینز اور پانچ کوسٹرز بھی مہیا کی گئی ہیں، گاڑیوں کی تعداد بڑھانے سے پنجاب بھر میں ٹی ڈی سی پی کے پروموشنز ٹاورز اور سیاحتی مقامات کی سیر میں اضافہ ہوا ہے۔


رپورٹ کے مطابق محکمہ سیاحت پنجاب کی طرف سے لاہور کی رونقیں بحال کرنے کے لیے انارکلی فوڈ اسٹریٹ اور نابھا روڈ کی تزئین و آرائش کا ذمہ بھی اٹھایا گیا، ٹی ڈی سی پی کی جانب سے ڈبل ڈیکر بس پر گورنر ہاؤس کے نئے روٹ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ہر ہفتے شہریوں کو گورنر ہاؤس کے اندر بنے ہالز کی سیر کروائی جاتی ہے۔ غیرملکی سکھوں کو پنجاب میں گائیڈڈ ٹورز جلد شروع کروائے جائیں گے۔ کرتارپور میں سکھوں کے لیے درشن ریزورٹ بنانے کی تجویز بھی دے دی گئی ہے جبکہ چولستان جیپ ریلی کو بھی بین الاقوامی ایونٹ قرار دے دیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ سیاحت نے اپنی 2023 کی رپورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں کوویڈ کے بعد جس طرح سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا تھا وہ 92 فیصد بحال ہوا ہے جبکہ غیرملکی سیاحوں کی آمد میں 115 فیصد اضافہ ہوا ہے، ایک اعشاریہ تین بلین امریکی ڈالر آمدن ہوئی ہے۔

سیکریٹری سیاحت، آثار قدیمہ اور عجائب گھر، جناب راجہ جہانگیر انور کہتے ہیں کہ وہ آج کے متحرک سیاحتی منظر نامے میں جدت اور تعاون کی ضرورت کو سمجھتے ہیں۔ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون، تکنیکی ترقی اور اختراعی حکمت عملی اپنانا پنجاب کو ایک ترقی پسند سیاحتی مقام کے طور پر تشکیل دینے میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

پنجاب آرکیالوجی کی بات کی جائے تو محکمہ آثار قدیمہ کے زیر انتطام کئی اہم تاریخی مقامات جن میں شالامار باغ، شاہدرہ کمپلیکس یعنی مقبرہ جہانگیر، مقبرہ نورجہاں، مقبرہ آصف جاہ اور عالمگیری سرائے کو پنجاب آرکیالوجی سے لیکر والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی کے حوالے کر دیا گیا۔ آرکیالوجی ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے بہاولپور میں واقع بی بی جویندی مزار پر بحالی کا کام مکمل کیا گیا۔ رحیم یار خان میں چٹی مسجد کی بحالی، جہلم میں واقع خیرالنساء کے مقبرے اور میاں والی میں موجود شیر شاہ سوری کی باؤلی پر بحالی کام کام مکمل کیا گیا۔
Load Next Story