لاہور میں ساس سسر اور نند کو جلا کر قتل کرنے کے الزام میں بہو گرفتار
آگ لگنے کی وجوہات کا تعین فی الحال نہ ہو سکا، پولیس
چوہنگ کے علاقے میں گھر میں آتشزدگی سے والدین اور بیٹی جھلس کر جاں بحق ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے شاداب کالونی میں ایک گھر میں آتشزدگی کے باعث تین افراد جھلس گئے، جھلسنے والوں میں افتخار حسین، اس کی بیوی اور بیٹی شامل ہیں۔ تینوں افراد پانچ مرلہ مکان کی پہلی منزل پر رہائش پذیر تھے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق گھر میں آتشزدگی کا وقوعہ ایک بجے کے قریب پیش آیا، مکان کے گراؤنڈ فلور پر کرایہ داروں نے ریسکیو کو آگ لگنے کی اطلاع دی، محلہ داروں نے دروازہ توڑ کر آگ پر قابو پانے کی بھی کوشش کی، مگر ناکام رہے، تنگ گلیاں ہونے کی وجہ سے ریسکیو کو آگ پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا رہا۔
ریسکیو نے پانی واٹر پائپ جوڑ کر پانی جائے وقوعہ پر پہنچایا اور آگ پر قابو پایا، تینوں جھلسنے والے افراد بالائی منزل پر واقع ایک ہی کمرے میں سوئے ہوئے تھے، تینوں افراد کی لاشوں کو پولیس نے ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین فی الحال نہ ہو سکا۔
پولیس نے آگ لگنے سے 3 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ چوہنگ میں بیٹے وقار کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت درج کرلیا۔
ایس ایچ او چوہنگ ناصر حمید کے مطابق وقار نے کہا کہ نامعلوم افراد نے گھر کو آگ لگا کر والد،والدہ اور بہن کو قتل کیا، مرنے والوں میں 50 سالہ سید افتخار حسین شاہ، ان کی بیوی 47 سالہ ثمینہ ، ان کی 30 سالہ بیٹی ارم شہزادی شامل ہیں۔
گھر میں سب فرسٹ فلور پر سوئے ہوئے تھے کہ شدید آگ بھڑکنے پر ہمسائیوں نے 15 پر کال کی۔ پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے آپریشن کر کے آگ پر قابو پایا اور تینوں رہائش پذیر افراد کی مکمل جلی ہوئی لاشیں برآمد ہوئیں۔
چوہنگ پولیس نے وقار کی بیوی فرح اور بیٹی سوتیلی علینہ کو حراست میں لے لیا۔ فرح اور اس کے پہلے شوہر سے بیٹی علینہ روالپنڈی سے لاہور آئی تھیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق فرح ،اس کی بیٹی اور ایک نامعلوم شخص نے افتخار، اس کی بیوی اور بیٹی کو گلہ دبا کر قتل کیا اور بعد میں گھر کو آگ لگا دی۔
چوہنگ پولیس نے فرح اور علینہ کو حراست میں لے کر تیسرے ملزم کی تلاش شروع کر دی۔ واقعہ جائیداد کا شاخسانہ بتایا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے شاداب کالونی میں ایک گھر میں آتشزدگی کے باعث تین افراد جھلس گئے، جھلسنے والوں میں افتخار حسین، اس کی بیوی اور بیٹی شامل ہیں۔ تینوں افراد پانچ مرلہ مکان کی پہلی منزل پر رہائش پذیر تھے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق گھر میں آتشزدگی کا وقوعہ ایک بجے کے قریب پیش آیا، مکان کے گراؤنڈ فلور پر کرایہ داروں نے ریسکیو کو آگ لگنے کی اطلاع دی، محلہ داروں نے دروازہ توڑ کر آگ پر قابو پانے کی بھی کوشش کی، مگر ناکام رہے، تنگ گلیاں ہونے کی وجہ سے ریسکیو کو آگ پر قابو پانے میں دشواری کا سامنا رہا۔
ریسکیو نے پانی واٹر پائپ جوڑ کر پانی جائے وقوعہ پر پہنچایا اور آگ پر قابو پایا، تینوں جھلسنے والے افراد بالائی منزل پر واقع ایک ہی کمرے میں سوئے ہوئے تھے، تینوں افراد کی لاشوں کو پولیس نے ایدھی ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات کا تعین فی الحال نہ ہو سکا۔
پولیس نے آگ لگنے سے 3 افراد کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ چوہنگ میں بیٹے وقار کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت درج کرلیا۔
ایس ایچ او چوہنگ ناصر حمید کے مطابق وقار نے کہا کہ نامعلوم افراد نے گھر کو آگ لگا کر والد،والدہ اور بہن کو قتل کیا، مرنے والوں میں 50 سالہ سید افتخار حسین شاہ، ان کی بیوی 47 سالہ ثمینہ ، ان کی 30 سالہ بیٹی ارم شہزادی شامل ہیں۔
گھر میں سب فرسٹ فلور پر سوئے ہوئے تھے کہ شدید آگ بھڑکنے پر ہمسائیوں نے 15 پر کال کی۔ پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے آپریشن کر کے آگ پر قابو پایا اور تینوں رہائش پذیر افراد کی مکمل جلی ہوئی لاشیں برآمد ہوئیں۔
چوہنگ پولیس نے وقار کی بیوی فرح اور بیٹی سوتیلی علینہ کو حراست میں لے لیا۔ فرح اور اس کے پہلے شوہر سے بیٹی علینہ روالپنڈی سے لاہور آئی تھیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق فرح ،اس کی بیٹی اور ایک نامعلوم شخص نے افتخار، اس کی بیوی اور بیٹی کو گلہ دبا کر قتل کیا اور بعد میں گھر کو آگ لگا دی۔
چوہنگ پولیس نے فرح اور علینہ کو حراست میں لے کر تیسرے ملزم کی تلاش شروع کر دی۔ واقعہ جائیداد کا شاخسانہ بتایا گیا ہے۔