لیفیننٹ جنرل ر عارف حسن نے 19 سال بعد اولمپک ایسوسی ایشن کی صدارت چھوڑ دی
عارف حسن 2004 میں پہلی بار صدر منتخب ہوئے تھے، 19 سالہ کارکردگی انتہائی متنازع رہی
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر)عارف حسن 19 سال بعد عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
لیفٹیننٹ جنرل(ر)عارف حسن نے اپنے استعفے میں کہا ہے کہ وہ خرابی صحت کی وجہ سے عہدہ چھوڑ رہے ہیں اور یکم جنوری 2004 کو پی او اے سے الگ ہو جائیں گے۔
انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ انہیں فخر ہے وہ طویل عرصے تک پاکستان میں میں کھیلوں کی خدمت کر سکے اور جو سفر شروع کیا اس کے دوران نہ صرف ایسوسی ایشن کے لیے اہم سنگ میل عبور کیے ہیں بلکہ ذاتی سطح پر بھی مجھے اطمینان اور حصول کا احساس دلایا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن نے لکھا کہ میں پی او اے میں اپنے وقت کے دوران ملنے والی حمایت کا دلی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن 19 سال پی او اے کی صدارت کے منصب پر رہے، وہ پہلی بار مارچ 2004 کو صدر پی او اے منتخب ہوئے تھے۔ رواں سال اولمپک مقابلوں میں پاکستان کی بدترین کارکردگی کے بعد جنرل عارف حسن پر استفعے کیلئے شدید دباؤ تھا جبکہ وفاقی حکومت نے بھی انہیں مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل(ر)عارف حسن نے اپنے استعفے میں کہا ہے کہ وہ خرابی صحت کی وجہ سے عہدہ چھوڑ رہے ہیں اور یکم جنوری 2004 کو پی او اے سے الگ ہو جائیں گے۔
انہوں نے اپنے استعفے میں لکھا ہے کہ انہیں فخر ہے وہ طویل عرصے تک پاکستان میں میں کھیلوں کی خدمت کر سکے اور جو سفر شروع کیا اس کے دوران نہ صرف ایسوسی ایشن کے لیے اہم سنگ میل عبور کیے ہیں بلکہ ذاتی سطح پر بھی مجھے اطمینان اور حصول کا احساس دلایا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن نے لکھا کہ میں پی او اے میں اپنے وقت کے دوران ملنے والی حمایت کا دلی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عارف حسن 19 سال پی او اے کی صدارت کے منصب پر رہے، وہ پہلی بار مارچ 2004 کو صدر پی او اے منتخب ہوئے تھے۔ رواں سال اولمپک مقابلوں میں پاکستان کی بدترین کارکردگی کے بعد جنرل عارف حسن پر استفعے کیلئے شدید دباؤ تھا جبکہ وفاقی حکومت نے بھی انہیں مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔