پاکستان کیلیے سڈنی میں بھی بڑا ’سرپرائز‘ موجود ہوگا

ایس سی جی کی پچ زیادہ ’ایشیائی’ نہیں رہی، گھاس موجود ہے، ذرائع

گزشتہ شیفیلڈ شیلڈ میچ میں تسمانیہ کی ٹیم صرف 68 رنز پر ڈھیر ہوچکی۔ فوٹو: گیٹی امیجز

پاکستان کیلیے سڈنی میں بھی بڑا 'سرپرائز' موجود ہوگا جب کہ ایس سی جی کی پچ بھی اب زیادہ 'ایشیائی' نہیں رہی۔

آسٹریلیا سے ابتدائی 2 ٹیسٹ میچز میں شکست کے بعد پاکستان ٹیم کی نگاہیں اب نیوایئر ٹیسٹ کی جانب مبذول ہوگئی ہیں، میچ 3 جنوری سے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ پر کھیلا جائے گا، ایس سی جی کی پچ سلو ہونے کی شہرت رکھتی ہے، وہاں عام طور پر اسپنرز کو زیادہ معاونت حاصل ہوتی ہے مگر اب یہ پچ بھی اپنا مزاج بدل چکی، ممکنہ طور پر گرین کیپس کیلیے ایس سی جی میں بھی سرپرائز منتظر ہوسکتا ہے۔

وہاں آخری فرسٹ کلاس شیفیلڈ شیلڈ میچ نیوساؤتھ ویلز اور تسمانیہ کے درمیان کھیلا گیا جس میں تسمانیہ کی ٹیم 143 رنز کے تعاقب میں صرف 68 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی، فاسٹ بولر کرس ٹریمین نے 6 اور جیکسن برڈ نے 4 وکٹیں لی تھیں ، ناتھن لائن کو پورے میچ میں ایک بھی وکٹ نہیں ملی جبکہ ان سے صرف 7 اوورز ہی کرائے گئے تھے۔


یہ بھی پڑھیں: سابق کپتان کا امام کی جگہ صائم ایوب کو موقع دینے کا مطالبہ

سابق کپتان ٹم پین نے اس پچ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، ان کا کہنا تھا کہ یہ پچ واضح طور پر مایوس کن رہی، یہ آسٹریلیا کا ایک مضبوط ٹیسٹ وینیو ہے، پہلے یہاں پر گیند صرف اوپر یا نیچے رہتی مگر اب دونوں سائیڈز پر سیم ہورہی تھی، یہ کسی بھی صورت میں فرسٹ کلاس کرکٹ کیلیے موزوں نہیں ہے، میں نے اسکرین پر اسے دیکھا جہاں پر آخر میں کریکس ہونا چاہیے تھے وہاں پر گھاس تھی، آپ ایسی پچ کی تو کلب کرکٹ میں بھی توقع نہیں کرسکتے۔

انھوں نے سوال کیا کہ پاکستان کے خلاف نیوایئر ٹیسٹ کے دوران ایس سی جی کی پچ کا رویہ کیسا ہوگا؟چاہے ہم جیتیں یا ہاریں مگر جو پچ شیفیلڈ شیلڈ میچ میں استعمال ہوئی وہ کرکٹ کھیلنے کیلیے اچھی نہیں تھی۔ ادھر ناتھن لائن نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ نیوایئرٹیسٹ کی پچ سابقہ سے یکسر مختلف ہوگی۔
Load Next Story