ایفی ڈرین کیسمخدوم شہابعلی موسیٰ مرکزی ملزمان میںشامل
کیس ٹرائل کیلیے انسدادمنشیات عدالت بھیج دیا گیا،فردجرم کیلیے تمام ملزمان 28 ستمبرکوطلب
اینٹی نارکوٹکس فورس نے ایفی ڈرین کوٹا الاٹمنٹ اسکینڈل کا نیا ترمیمی چالان باقاعدہ طور پردوبارہ اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ اے این ایف چوہدری اسلم کی عدالت میں پیش کردیا ہے۔
جسے انھوں نے سماعت کے لیے منظورکرتے ہوئے ٹرائل کے لیے انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفراقبال چوہدری کوبھیج دیا ہے جنھوں نے تمام ملزمان کو فرد جرم عائدکرنے کے لیے 28 ستمبر کوطلب کرلیا ہے،نئے ترمیمی چالان میں عدالتی حکم پراے این ایف نے وفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین،رکن اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کے نام اشتہاری ملزمان کی فہرست سے نکال کرمرکزی ملزمان کی فہرست میں شامل کردیے ہیں جبکہ سابق سیکریٹری صحت خوشنود لاشاری ، مخدوم شہاب الدین کے مبینہ فرنٹ مین انجم شاہ، موسیٰ گیلانی کے مبینہ فرنٹ مین توقیرعلی خان ان تینوں کو اشتہاری و مفرور ملزمان قراردیا گیا ہے۔
مرکزی ملزمان کی فہرست میں وفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین،علی موسیٰ گیلانی،سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹراسد حفیظ، ڈرگ کنٹرولر شیخ انصار احمد،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ عبدالستار سوہرانی،عنصر فاروق ، افتخار احمد خان بابر شامل ہیں جبکہ سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر رشید جمعہ،رضوان احمد خان وعدہ معاف گواہ بنائے گئے ہیں مجموعی طور پر120سرکاری گواہ ہیں،چالان میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے سیاسی انتظامی دباؤ اور60 لاکھ روپے رشوت وصول کرکے2 فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو مجموعی طور پر9ہزارکلو ایفی ڈرین بیرون ملک بھجوانے کا کوٹا دیا مگر بعد میں ملی بھگت سے ہی اندرون ملک ہی سپلائی کرنے کا بھی اجازت نامہ دے دیا یہ ایفی ڈرین دوائیں بنانے کے بجائے منشیات اسمگلروں کو فروخت کرکے ایران اسمگل کردی گئی جس کی عالمی مارکیٹ میں قیمت7ارب روپے ہے،چالان میں قراردیاگیا ہے کہ یہ ملک کا منشیات کا سب سے بڑا اسکینڈل و منفرد کیس ہے جس میں بڑی مچھلیاں بھی پہلی مرتبہ پکڑی گئی ہیں اور استدعا کی گئی ہے کہ انھیں کڑی سزا دی جائے۔
جسے انھوں نے سماعت کے لیے منظورکرتے ہوئے ٹرائل کے لیے انسداد منشیات کی خصوصی عدالت کے جج ظفراقبال چوہدری کوبھیج دیا ہے جنھوں نے تمام ملزمان کو فرد جرم عائدکرنے کے لیے 28 ستمبر کوطلب کرلیا ہے،نئے ترمیمی چالان میں عدالتی حکم پراے این ایف نے وفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین،رکن اسمبلی علی موسیٰ گیلانی کے نام اشتہاری ملزمان کی فہرست سے نکال کرمرکزی ملزمان کی فہرست میں شامل کردیے ہیں جبکہ سابق سیکریٹری صحت خوشنود لاشاری ، مخدوم شہاب الدین کے مبینہ فرنٹ مین انجم شاہ، موسیٰ گیلانی کے مبینہ فرنٹ مین توقیرعلی خان ان تینوں کو اشتہاری و مفرور ملزمان قراردیا گیا ہے۔
مرکزی ملزمان کی فہرست میں وفاقی وزیرمخدوم شہاب الدین،علی موسیٰ گیلانی،سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹراسد حفیظ، ڈرگ کنٹرولر شیخ انصار احمد،ڈپٹی ڈائریکٹر ڈرگ عبدالستار سوہرانی،عنصر فاروق ، افتخار احمد خان بابر شامل ہیں جبکہ سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر رشید جمعہ،رضوان احمد خان وعدہ معاف گواہ بنائے گئے ہیں مجموعی طور پر120سرکاری گواہ ہیں،چالان میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے سیاسی انتظامی دباؤ اور60 لاکھ روپے رشوت وصول کرکے2 فارما سیوٹیکل کمپنیوں کو مجموعی طور پر9ہزارکلو ایفی ڈرین بیرون ملک بھجوانے کا کوٹا دیا مگر بعد میں ملی بھگت سے ہی اندرون ملک ہی سپلائی کرنے کا بھی اجازت نامہ دے دیا یہ ایفی ڈرین دوائیں بنانے کے بجائے منشیات اسمگلروں کو فروخت کرکے ایران اسمگل کردی گئی جس کی عالمی مارکیٹ میں قیمت7ارب روپے ہے،چالان میں قراردیاگیا ہے کہ یہ ملک کا منشیات کا سب سے بڑا اسکینڈل و منفرد کیس ہے جس میں بڑی مچھلیاں بھی پہلی مرتبہ پکڑی گئی ہیں اور استدعا کی گئی ہے کہ انھیں کڑی سزا دی جائے۔